Maktaba Wahhabi

376 - 440
ترجمہ…: اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم میرے صحابہ کو گالیاں نہ دو۔ کیونکہ بلاشبہ اگر تم میں سے کوئی احد پہاڑ کے برابر بھی سونا خرچ کردے تو ان کے مد یا نصف مد (کے اجر) کو بھی نہیں پہنچ سکتا۔‘‘ اور نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں یعنی امہات المومنین کے ساتھ راضی رہنا بھی سنت ہے۔ تشریح…: (۱) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے بلکہ افضل ترین اور خاص صحابہ میں سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات بھی ہیں۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت میں سے ہیں کیونکہ جب اللہ تعالیٰ نے پیغمبر کی بیویوں کا تذکرہ کیا، انہیں گھروں میں ٹھہرے رہنے اور سنگھار سے باز رہنے کا حکم دیا۔ قیام نماز، ادائیگی زکوٰۃ اور اللہ و رسول کی اطاعت کا حکم دیا تو فرمایا: ﴿وَ قَرْنَ فِیْ بُیُوْتِکُنَّ وَ لَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاہِلِیَّۃِ الْاُوْلٰی وَ اَقِمْنَ الصَّلٰوۃَ وَ اٰتِیْنَ الزَّکٰوۃَ وَ اَطِعْنَ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْہِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ اَہْلَ الْبَیْتِ وَیُطَہِّرَکُمْ تَطْہِیْرًا،﴾ (الاحزاب:۳۳) ’’اور اپنے گھروں میں ٹکی رہو اور پہلی جاہلیت کے زینت ظاہر کرنے کی طرح زینت ظاہر نہ کرو۔ اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دو اور اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانو۔ اللہ تو یہی چاہتا ہے کہ تم سے گندگی دور کر دے اے گھر والو! اور تمھیں پاک کر دے ، خوب پاک کرنا۔ ‘‘ یہ آیت اس بات کی دلیل ہے کہ پیغمبر علیہ السلام کی بیویاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت میں سے ہیں۔ (۲)… وہ امہات المومنین ہیں۔ یہ ان کے حقوق میں سے ہے کہ وہ احترام و توقیر اور ان کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد شادی کے حرام ہونے میں تمام مومنین کی مائیں
Flag Counter