Maktaba Wahhabi

375 - 440
شروع شروع میں کھیتی کمزور ہوتی ہے۔ پھر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم مضبوط ہوگئے جیسا کہ کھیتی پک جاتی اور مضبوط ہوجاتی ہے۔ ﴿اَخْرَجَ شَطْئَہٗ فَاٰزَرَہٗ﴾ پھر اللہ تعالیٰ اس کی کونپلیں نکالتا ہے اور اسے مضبوط بنا دیتا ہے۔ ﴿شَطْئٌ﴾ کھیتی کی کونپل کو کہتے ہیں۔ ﴿فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوٰی عَلٰی سُوقِہٖ﴾ پھر اس کے پٹھے مضبوط ہوجاتے ہیں اور اپنے تنوں پر کھڑے ہوجاتے ہیں۔ سُوْقٌ جمع ہے ساق کی اور یہ تنے کو کہتے ہیں۔ ﴿یُعْجِبُ الزُّرَّاعَ﴾ ’’وہ کھیتی والوں کو اچھا لگتا ہے۔‘‘ یعنی جب کھیتی تیار ہوجاتی ہے تو کسان اس کی قوت، پھل اور کثرت کو دیکھ کر خوش ہوتا ہے۔ ﴿لِیَغِیْظَ بِہِمُ الْکُفَّارَ﴾ ’’تاکہ ان کے ساتھ کفار کا دل جلائے۔‘‘ معلوم ہوا کہ کفار صحابہ سے جلتے ہیں اور ان سے نفرت کرتے ہیں۔ بعض ائمہ کرام نے اس آیت سے رافضیوں (شیعہ) کے کفر کی دلیل لی ہے۔ کیونکہ شیعہ روافض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے نفرت کرتے ہیں۔ اور مذکورہ الفاظ سے پتہ چلتا ہے کہ جو کوئی بھی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے نفرت کرتا ہے وہ کافر ہے۔ ***** وَقَالَ النَّبِیُّ صلي للّٰه عليه وسلم ((لَا تَسُبُّوْا أَصْحَابِيْ، فَإِنَّ أَحَدَکُمْ لَوْ أَنْفَقَ مِثْلَ أُحُدٍ ذَہَبًا مَا بَلَغَ مُدَّ اَحَدِہِمْ وَلَا نَصِیْفَہُ۔)) [1] وَمِنَ السُّنَّۃِ التَّرضِّيُّ عَنِ أَزْوَاجِ النَّبِیِّ صلي للّٰه عليه وسلم (۱) اُمَّہَاتِ الْمُؤْمِنِیْنَ (۲)۔
Flag Counter