قَالَ اَنَسٌ رضی اللّٰه عنہ قَالَ النَّبِیُّ صلي للّٰه عليه وسلم ثَلَاثٌ مِنْ اَصْلِ الْإِیْمَانِ: اَلْکَفُّ عَمَّنْ قَالَ: لَا إلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ (۱) وَلَا نُکَفِّرُہُ بِذَنْبٍ، وَلَا نُخْرِجُہُ مِنَ الْإِسْلَامِ بِعَمَلٍ۔ (۲) ترجمہ…: جناب انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تین چیزیں ایمان کی بنیاد ہیں جو شخص لا الہ الا اللہ کا اقرار کرے اسے قتل کرنے سے ہاتھ کو روک لینا۔ اس لیے کسی گناہ کی وجہ سے ہم ایسے شخص کو کافر نہیں کہیں گے اور کسی عمل کی وجہ سے اسے اسلام سے خارج قرار نہیں دیں گے۔‘‘ تشریح…: (۱) جو لا الہ الا اللہ کا اقرار کرلے اسے اس وقت تک نقصان پہنچانے سے رک جانا واجب ہے جب تک وہ کسی قسم کے ارتداد کا مرتکب ہو کر اس کلمے کی مخالفت نہ کرلے۔ جب وہ لا الہ الا اللہ کہنے کے بعد کسی قسم کے ارتداد کا مرتکب ہوجائے تو ہم اس کے مرتد ہونے کا فتویٰ دے دیں گے۔ لیکن جب تک اس کی طرف سے کوئی ایسی چیز سامنے نہ آئے وہ مسلمان ہی رہے گا۔ اس کے مسلمانوں والے حقوق و فرائض ہوں گے۔ ہم دلوں کی کرید نہیں کریں گے کیونکہ دلوں کا معاملہ اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسِ حَتَّی یَقُوْلُوْا: لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ۔ فَإِذَا قَالُوْہَا عَصَمُوْا مِنِّي دِمَائَہُمْ، وَأَمْوَالَہُمْ، إِلَّا بِحَقِہا وحسابُہم علی اللّٰہ۔)) [1] ’’مجھے لوگوں سے اس وقت تک لڑنے کا حکم دیا گیا ہے جب تک وہ لا الہ الا اللہ کا اقرار نہ کرلیں جب وہ یہ کلمہ پڑھ لیں گے تو مجھ سے اس کلمے کے حق کے علاوہ اپنے مال بھی بچالیں گے اور جانیں بھی۔‘‘ |
Book Name | شرح لمعۃ الاعتقاد دائمی عقیدہ |
Writer | امام ابو محمد عبد اللہ بن احمد بن محمد ابن قدامہ |
Publisher | مکتبہ الفرقان |
Publish Year | |
Translator | ابو یحیٰی محمد زکریا زاہد |
Volume | |
Number of Pages | 440 |
Introduction |