Maktaba Wahhabi

362 - 440
((أُوْصِیْکُمْ بِالسَّمْعِ وَالطَّاعَۃِ، وَإِنْ تَأَمَّرَ عَلَیْکُمْ عَبْدٌ۔)) ’’میں تمہیں سن کر عمل کرنے کی وصیت کرتا ہوں خواہ تم پر ایک غلام ہی امیر ہو۔‘‘[1] ایک روایت میں ہے: ((وَإِنْ تَأَمَّرَ عَلَیْکُمْ عَبْدٌ حَبْشِيٌّ، کَأَنَّ رَأْسَہٗ زَبِیْبَۃٌ۔)) ’’اگرچہ تمہارا امیر ایک حبشی غلام ہی کیوں نہ ہو جس کا سر منقے جیسا ہو۔‘‘[2] ((أُوْصِیُکم بِالسَّمْعِ وَالطّاعَۃِ، وَإِنْ تَأمَّر علَیکُم عَبْدٌ، فَإِنّہُ مَنْ یَعِشْ مِنْکُمْ فَسَیَری اِخْتِلَافًا کَثِیْرًا، فَعَلَیْکُمْ بِسُنَّتِيْ وَسُنَّۃِ الْخُلَفَائِ الرَّاشِدِیْنَ الْمَھْدِیِّیْنَ مِنْ بَعْدِيْ، تَمَسَّکُوْا بِہَا، وَعَضُّوْا عَلَیْہَا بِالنَّوَاجِذِ، وَإِیَّاکُمْ وَمُحْدَثَاتِ الْأُمُوْرِ۔)) ’’میں تمہیں بات سن کر اس پر عمل کی وصیت کرتا ہوں اگرچہ تمہارا امیر کوئی غلام ہی کیوں نہ ہو، کیونکہ جو تم میں سے زندہ رہے گا وہ عنقریب بہت سے اختلافات دیکھے گا تو تم میرے طریقے کو لازم پکڑنا اور میرے بعد میرے ہدایت یافتہ خلفاء راشدین کے طریقے کو اختیار کرنا، اس کے ساتھ چمٹے رہنا، اپنے دانتوں کے ساتھ اسے مضبوطی سے تھامے رکھنا اور دین میں نئے نئے کام پیدا کرنے سے بچنا۔‘‘[3] مسلمان حکمرانوں کے خلاف جنگ کرنا، ان کی اقتداء میں نماز کی ادائیگی ترک کردینا اور اس جیسے دیگر کاموں میں ان کی مخالفت کرنا بھی بدعت میں شمار ہوتا ہے۔
Flag Counter