مسلمان بادشاہوں نے حکومت کی۔ ان میں سب سے عادل سب سے افضل اور سب سے بہتر معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ تھے۔ (۲)… یہ وہ دس خوش بخت صحابہ ہیں جن کے جنتی ہونے کی گواہی دی گئی ہے۔ ان کی گواہی کس ہستی نے دی ہے؟ اس رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جو اپنی خواہش سے نہیں بولتا تھا۔ یہ ان صحابہ کی فضیلت کی دلیل ہے۔ یہ سب قریشی تھے اور سبھی مہاجرین میں سے تھے۔ یہ ایک عظیم امتیاز ہے جو ان کے فضائل میں اضافہ کرتا ہے۔ بلکہ ان کی سب سے بڑی فضیلت یہی ہے۔ ان کے علاوہ بھی پیغمبر علیہ السلام نے بعض صحابہ کو جنت کی ضمانت دی ہے۔ مثلاً آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عکاشہ بن محصن کے جنتی ہونے کی گواہی دی۔ چنانچہ جب انہوں نے کہا: ’’اے اللہ کے رسول! صلی اللہ علیہ وسلم ! اللہ تعالیٰ سے دعا کیجیے کہ وہ مجھے بھی ان ستر ہزار لوگوں میں سے بنادے جو بلاحساب اور بغیر عذاب کے جنت میں داخل ہوں گے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تو بھی انہی میں سے ہے۔‘‘ [1] اسی طرح آپؐ نے حسن و حسین رضی اللہ عنہما کے بھی جنتی ہونے کی گواہی دی۔ چنانچہ فرمایا: ((اَلْحَسَنُ وَالْحُسَیْنُ سَیِّدَا شَبَابِ أَہْلِ الْجَنَّۃِ۔)) ’’حسن و حسین نوجوان جنتیوں کے سردار ہیں۔‘‘[2] اور آپ نے ثابت بن قیس بن شمائل انصاری کو بھی جنت کی ضمانت دی۔ اور فرمایا : ((أَنْتَ مِنْ أَہْلِ الْجَنَّۃِ۔)) ’’تو اہل جنت میں سے ہے۔‘‘[3] آپ رضی اللہ عنہ یمامہ کی جنگوں میں شہید ہوئے۔ |
Book Name | شرح لمعۃ الاعتقاد دائمی عقیدہ |
Writer | امام ابو محمد عبد اللہ بن احمد بن محمد ابن قدامہ |
Publisher | مکتبہ الفرقان |
Publish Year | |
Translator | ابو یحیٰی محمد زکریا زاہد |
Volume | |
Number of Pages | 440 |
Introduction |