Maktaba Wahhabi

34 - 440
بڑی مگر ایک واضح کتاب میں ہے۔ ‘‘ اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات اور علم کو الگ الگ کیا۔ چنانچہ اس کی ذات تو آسمانوں پر بلندی میں ہے اور اس کا علم ہر جگہ پر ہے کوئی جگہ بھی اس سے خالی نہیں۔ ***** وَلا یشغلہُ شأنٌ عَن شأنٍ ترجمہ…: اور اسے کوئی بھی کام کسی دوسرے کام سے غافل نہیں کرتا۔ تشریح…: اسے کوئی کام کسی دوسرے کام سے نہیں روکتا۔ وہ بیک وقت پیدا بھی کرتا ہے، رزق بھی دیتا ہے، زندہ بھی کرتا ہے اور مارتا بھی ہے۔ عزت بھی دیتا ہے اور ذلت بھی۔ محتاج بھی کرتا ہے اور غنی بھی۔ الغرض وہ اپنی مخلوقات کے معاملات کی تدبیر کرتا ہے اور مخلوق کے برعکس اسے کوئی بھی کام کسی دوسرے کام سے مصروف نہیں کرتا۔ جبکہ مخلوق جب کسی کام میں مصروف ہو تو وہ بیک وقت کوئی دوسرا کام نہیں کرسکتی۔ لیکن یہ ممکن نہیں کہ اللہ تعالیٰ کو کوئی کام کسی دوسرے کام سے غافل کردے کیونکہ وہ قدرت کاملہ اور علم کامل کا مالک ہے۔ ***** جَلَّ عَنِ الأشباہِ وَالأندادِ ترجمہ…: وہ ہم مثل اور شریکوں سے عظیم تر، نہایت بلند رتبہ والا ہے۔ تشریح…: جَلَّ: یعنی اللہ سبحانہ کا معاملہ سب سے عظیم ہے۔ عن الأشباہ: یعنی وہ ہم مثل سے عظیم ہے اور مخلوق میں سے کوئی بھی چیز اس کے مشابہ نہیں۔ الأنداد: نِدٌّ کی جمع ہے اور یہ بھی مشابہ کے معنی میں ہے۔ تو معنی یہ ہوا کہ اللہ کے مشابہ، اس کا شریک اور اس کا ہمسر کوئی نہیں۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْئٌ وَہُوَ السَّمِیْعُ البَصِیْرُ،﴾ (الشوریٰ:۱۱) ’’اس کی مثل کوئی چیز نہیں اور وہی سب کچھ سننے والا، سب کچھ دیکھنے والا ہے۔‘‘
Flag Counter