بھی تم ہو۔ اور اللہ اسے جو تم کرتے ہو، خوب دیکھنے والا ہے۔‘‘ تیسری جگہ پر ارشاد ربانی ہے: ﴿یَعْلَمُ مَا بَیْنَ اَیْدِیْہِمْ وَ مَا خَلْفَہُمْ﴾ (البقرہ:۲۵۵) ’’جانتا ہے جو کچھ ان کے سامنے اور جو ان کے پیچھے ہے۔‘‘ چنانچہ وہ ہر چیز کو جانتا ہے جو ہوچکی ہے یا ہونے والی ہے اور اس سے کچھ بھی پوشیدہ نہیں۔ چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اِنَّ اللّٰہَ لَایَخْفٰی عَلَیْہِ شَیْئٌ فِی الْاَرْضِ وَ لَا فِی السَّمَآئِ﴾ (آل عمران:۵) ’’بے شک اللہ وہ ہے جس پر کوئی چیز نہ زمین میں چھپی رہتی ہے اور نہ آسمان میں۔ ‘‘ وہ یہ سب کچھ ہمیشہ سے جانتا تھا پھر اس نے ہر چیز کو لوح محفوظ میں لکھ دیا۔ وہ ہمیشہ اور ہر حال میں عالم ہے اور کبھی اپنے علم سے جدا نہیں ہوتا۔ الغرض علم ہمیشہ سے اس کی صفت ہے اور ہمیشہ رہے گی۔ وہ خود تو آسمان میں عرش کے اوپر ہے لیکن اس کا علم ہر جگہ کو محیط ہے۔ آسمان اور زمین، اس کی مخلوقات اور ماضی و مستقبل میں سے کچھ بھی اس پر پوشیدہ نہیں ہے۔ وہ ہر اس چیز کو جانتا ہے جو ہوچکی ہے اور جو ہوگی اور یہ کہ وہ کیسے ہوگی۔ اس کے علم سے کچھ بھی پوشیدہ نہیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿عٰلِمِ الْغَیْبِ لَا یَعْزُبُ عَنْہُ مِثْقَالُ ذَرَّۃٍ فِی السَّمٰوٰتِ وَ لَا فِی الْاَرْضِ وَ لَآ اَصْغَرُ مِنْ ذٰلِکَ وَلَآ اَکْبَرُ اِلَّا فِیْ کِتٰبٍ مُّبِیْنٍ،﴾ (سبأ:۳) ’’وہ (اللہ) سب چھپی چیزیں جاننے والا ہے ! اس سے ذرہ برابر چیز نہ آسمانوں میں چھپی رہتی ہے اور نہ زمین میں۔ اور نہ اس سے چھوٹی کوئی چیز ہے اور نہ |
Book Name | شرح لمعۃ الاعتقاد دائمی عقیدہ |
Writer | امام ابو محمد عبد اللہ بن احمد بن محمد ابن قدامہ |
Publisher | مکتبہ الفرقان |
Publish Year | |
Translator | ابو یحیٰی محمد زکریا زاہد |
Volume | |
Number of Pages | 440 |
Introduction |