مَا جَآئَ تْہُمُ الْبَیِّنٰتُ وَ لٰکِنِ اخْتَلَفُوْا فَمِنْہُمْ مَّنْ اٰمَنَ وَ مِنْہُمْ مَّنْ کَفَرَ وَ لَوْ شَآ ئَ اللّٰہُ مَا اقْتَتَلُوْا وَ لٰکِنَّ اللّٰہَ یَفْعَلُ مَا یُرِیْدُ،﴾ (البقرہ:۲۵۳) ’’یہ رسول، ہم نے ان کے بعض کو بعض پر فضیلت دی۔ ان میں سے کچھ وہ ہیں جن سے اللہ نے کلام کیا اور ان کے بعض کو اس نے درجوں میں بلند کیا۔ اور ہم نے عیسیٰ ابن مریم کو واضح نشانیاں دیں اور اسے پاک روح کے ساتھ قوت بخشی۔ اور اگر اللہ چاہتا تو جو لوگ ان کے بعد تھے آپس میں نہ لڑتے، اس کے بعد کہ ان کے پاس واضح نشانیاں آ چکیں۔ لیکن انھوں نے اختلاف کیا۔ تو ان میں سے کوئی تو وہ تھا جو ایمان لایا اور ان سے کوئی وہ تھا جس نے کفر کیا اور اگر اللہ چاہتا تو وہ آپس میں نہ لڑتے۔ اور لیکن اللہ کرتا ہے جو چاہتا ہے۔ ‘‘ لیکن ہمارے لیے اس پیغمبر کو ناقص سمجھنا یا ناقص ثابت کرنے کے لیے یہ بحث کرنا جائز نہیں جس پر کسی پیغمبر کو فضیلت دی گئی ہو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کام سے منع فرمایا ہے۔ چنانچہ ارشاد ہے: ((لَا تُفَاضِلُوْا بَیْنَ الْأَنْبِیَائِ۔)) ’’تم انبیاء کو ایک دوسرے پر فضیلت نہ دو۔‘‘ [1] نیز فرمایا: ((لَا تُفَضِّلُوْنِيْ عَلٰی یُوْنَسَ بْنِ مَتَّی۔)) ’’تم مجھے یونس بن متی پر فضیلت نہ دو۔‘‘[2] لہٰذا مفضول انبیاء کی تنقیص جائز نہیں کیونکہ انبیاء کا اللہ کے ہاں ایک خاص مقام و مرتبہ |
Book Name | شرح لمعۃ الاعتقاد دائمی عقیدہ |
Writer | امام ابو محمد عبد اللہ بن احمد بن محمد ابن قدامہ |
Publisher | مکتبہ الفرقان |
Publish Year | |
Translator | ابو یحیٰی محمد زکریا زاہد |
Volume | |
Number of Pages | 440 |
Introduction |