وَلِنَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ صلي للّٰه عليه وسلم حَوْضٌ فِی الْقِیَامَۃِ (۱) مَائُہُ أَشَدُّ بَیَاضًا مِنَ اللَّبَنِ، وَأَحْلٰي مِنَ الْعَسَلِ۔ (۲) ترجمہ…: ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے قیامت کے دن حوض ہوگا، جس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہوگا۔ تشریح…: (۱) جن چیزوں پر ایمان لانا واجب ہے ان میں سے ایک نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم کا حوض بھی ہے۔ حوض پانی کے جمع ہونے کی جگہ کو کہتے ہیں۔ ہمارے نبی محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک حوض عطا ہوگا جو میٹھے پانی سے بھرا ہوگا۔ اس کا رنگ دودھ کی طرح سفید، ذائقہ شہد سے میٹھا اور برتن آسمان کے تاروں سے زیادہ ہوں گے۔ جو اس میں سے ایک گھونٹ پی لے گا اسے اس کے بعد کبھی پیاس نہیں لگے گی۔[1] لوگ محشر میں پیاسے ہوں گے، انہیں پانی کی ضرورت ہوگی۔ لہٰذا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں سے صحیح ایمان والے لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض پر آکر پانی پئیں گے۔ لیکن منافق اور بدعتی جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض کے پاس آئیں گے تو انہیں اس سے دور ہٹاتے ہوئے اس کے قریب آنے سے روک دیا جائے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمائیں گے: ((یَا رَبِّ أَصْحَابِيْ أَصْحَابِيْ، فَیُقَالُ لَہُ: إِنَّکَ لَا تَدْرِيْ مَاذَا أَحْدَثُوْا بَعْدَکَ، إِنَّہُمْ ارْتَدُّوْا بَعْدَکَ عَلَی أَدْبَارِہِمُ الْقَہْقَرَی۔)) ’’اے میرے رب! یہ میرے ساتھی ہیں۔ یہ میرے ساتھی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا جائے گا: بے شک آپ نہیں جانتے کہ انہوں نے آپ کے بعد کیا کیا بدعات ایجاد کرلی تھیں۔ بلاشبہ یہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اُلٹے پاؤں (کفر کی طرف) واپس لوٹ گئے تھے۔‘‘[2] |
Book Name | شرح لمعۃ الاعتقاد دائمی عقیدہ |
Writer | امام ابو محمد عبد اللہ بن احمد بن محمد ابن قدامہ |
Publisher | مکتبہ الفرقان |
Publish Year | |
Translator | ابو یحیٰی محمد زکریا زاہد |
Volume | |
Number of Pages | 440 |
Introduction |