Maktaba Wahhabi

303 - 440
(۲)… الأَجْدَاثُ: قبریں، یَنْسِلُوْنَ: وہ ان سے نکلیں گے۔ (۳)… ’’حشر‘‘ بھی ان چیزوں میں سے ہے جن پر ایمان لانا واجب ہے۔ ’’حشر‘‘ لوگوں کو قبروں میں سے نکلنے کے بعد ان کو جمع کرنے کو کہتے ہیں۔ وہ اپنی قبروں سے نکل کر محشر کی طرف چلیں گے۔ محشر اس جگہ کو کہتے ہیں جہاں اللہ تعالیٰ اگلے پچھلے تمام لوگوں کو جمع کریں گے۔ یہ ایک چٹیل میدان ہوگا جس میں کوئی اونچی جگہ، پہاڑ یا ٹیلہ نہیں ہوگا اور لوگ یہاں جمع ہوں گے۔ [1] بلانے والا ان کا جواب سن سکے گا اور نظر ان سب کا احاطہ کرسکے گی۔ تمام مخلوقات اس میدان حشر میں جمع ہوں گی۔ حفاۃ: ننگے پاؤں، عراۃ: ننگے بدن، غرلا: بغیر ختنہ کیے ہوئے۔ دنیا میں ختنہ کے ذریعے جو گوشت اتارا جاتا ہے وہ اپنی جگہ واپس آجائے گا۔ بُھمًا: ان کے پاس قطعاً کوئی چیز نہیں ہوگی سوائے اعمال کے۔ سب لوگ حشر کے میدان میں کھڑے ہوں گے۔[2] ﴿ہٰذَا یَوْمُ الْفَصْلِ جَمَعْنَاکُمْ وَالْاَوَّلِیْنَ، فَاِِنْ کَانَ لَکُمْ کَیْدٌ فَکِیْدُوْنِ، وَیْلٌ یَوْمَئِذٍ لِّلْمُکَذِّبِیْنَ،﴾ (المرسلات:۳۸تا۴۰) ’’یہ فیصلے کا دن ہے، ہم نے تمھیں اور پہلوں کو اکٹھا کردیا ہے۔ تو اگر تمھارے پاس کوئی خفیہ تدبیر ہے تو میرے ساتھ کر لو۔ اس دن جھٹلانے والوں کے لیے بڑی ہلاکت ہے۔‘‘ ***** فَیَقِفُوْنَ فِیْ مَوْقَفِ الْقِیَامَۃِ، حَتَّی یَشْفَعُ فِیْہِمْ نَبِیُّنَا مُحَمَّدٌ ( صلي للّٰه عليه وسلم )۔ (۱) ترجمہ…: چنانچہ لوگ قیامت کے دن میدان محشر میں کھڑے رہیں گے حتیٰ کہ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ان کی سفارش کریں گے۔
Flag Counter