Maktaba Wahhabi

299 - 440
اعمال کا اچھا اور برے اعمال کا برا بدلہ دینا۔ اللہ تعالیٰ انسانوں کے جسموں کو دوبارہ پہلی حالت میں لوٹا دیں گے۔ مٹی اور ہڈیوں سے انہیں جمع کرکے پہلے کی طرح ان کے جسم بنادیں گے۔ پھر اس کے بعد اسرافیل علیہ السلام کو صور میں پھونکنے کا حکم دیں گے اور وہ صور میں پھونک دیں گے۔ صور اس سینگ کو کہتے ہیں جس میں ارواح ہیں۔ چنانچہ ہر روح اڑ کر اپنے جسم میں پہنچ جائے گی اور اس کو زندہ کردے گی۔ وہ حرکت کرنے لگے گا۔ پھر سب لوگ اپنی قبروں سے نکل کر میدان حشر کی طرف چلیں گے۔ وہ اجداث یعنی قبروں سے نکل کر بکھری ہوئی ٹڈیوں کی طرح میدان حشر میں جائیں گے۔ وہ اس میں اس پکارنے والے کی طرف دوڑ کر جائیں گے جو انہیں حشر کی طرف بلا رہا ہو گا۔ کوئی بھی پیچھے نہیں رہے گا۔ ﴿یَوْمَ یَخْرُجُوْنَ مِنَ الْاَجْدَاثِ سِرَاعًا کَاَنَّہُمْ اِِلٰی نُصُبٍ یُوفِضُوْنَ، خَاشِعَۃً اَبْصَارُہُمْ تَرْہَقُہُمْ ذِلَّۃٌ ط ذٰلِکَ الْیَوْمُ الَّذِیْ کَانُوْا یُوْعَدُوْنَ،﴾ (المعارج:۴۳تا۴۴) ’’جس دن وہ قبروں سے تیز دوڑتے ہوئے نکلیں گے، جیسے وہ کسی گاڑے ہوئے نشان کی طرف دوڑے جا رہے ہیں۔ ان کی آنکھیں جھکی ہوں گی، ذلت انھیں گھیرے ہوئے ہو گی۔ یہی وہ دن ہے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا تھا۔‘‘ ﴿وَنُفِخَ فِی الصُّورِ فَاِِذَا ہُمْ مِنَ الْاَجْدَاثِ اِِلٰی رَبِّہِمْ یَنسِلُوْنَ، قَالُوْا یٰوَیْلَنَا مَنْ بَعَثَنَا مِنْ مَّرْقَدِنَاہٰذَا مَا وَعَدَ الرَّحْمٰنُ وَصَدَقَ الْمُرْسَلُوْنَ، اِِنْ کَانَتْ اِِلَّا صَیْحَۃً وَّاحِـدَۃً فَاِِذَا ہُمْ جَمِیْعٌ لَدَیْنَا مُحْضَرُوْنَ،﴾ (یٰسین:۵۱تا۵۳) ’’اور صور میں پھونکا جائے گا تو اچانک وہ قبروں سے اپنے رب کی طرف تیزی سے دوڑ رہے ہوں گے۔ کہیں گے ہائے ہمار ی بربادی! کس نے ہمیں ہماری سونے کی جگہ سے اٹھا دیا؟ یہ وہ ہے جو اللہ الرحمن نے وعدہ کیا اور رسولوں نے
Flag Counter