Maktaba Wahhabi

29 - 440
دل مائل ہوتے ہیں اور اس کی بزرگی و عظمت کی وجہ سے اس سے محبت کرتے ہیں۔ الرحمن الرحیم: یہ اللہ تعالیٰ کے ناموں میں سے دو نام ہیں جن میں رحمت کا معنی پایا جاتا ہے۔ رحمت اللہ تعالیٰ کی صفات میں سے ایک صفت ہے جو اسی کی عظمت کے لائق ہے اور الرحمن بھی صرف اللہ تعالیٰ کا نام ہے۔ البتہ الرحیم کا لفظ مخلوقات میں سے بھی کسی پر کبھی بول دیا جاتا ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کی صفت بیان کرتے ہوئے فرمایا ہے: ﴿بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَئُ وْفٌ رَّحِیْمٌ﴾ ’’یعنی وہ (محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) مومنوں پر شفقت اور رحم کرنے والے ہیں۔‘‘ الرحمن میں الرحیم سے زیادہ عموم پایا جاتا ہے۔ کیونکہ الرحمن سے مراد تمام مخلوقات کے لیے عام رحمت ہے، جبکہ الرحیم سے مراد وہ رحمت ہے جو صرف مومنوں کے لیے خاص ہے جیسا کہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿وَکَانَ بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَحِیْمًا﴾ الغرض یہ دو عظیم نام ہیں جن میں اللہ تعالیٰ کی صفت رحمت کا معنی پایا جاتا ہے۔ جیسا کہ اس کی عظمت کے لائق ہے۔ ***** اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ: ترجمہ…: تمام قسم کی خاص تعریفیں اللہ کے لیے ہیں۔ تشریح…: مؤلف رحمہ اللہ نے ’’بسم اللہ الرحمن الرحیم‘‘ کے بعد ’’الحمد للہ‘‘ کے ساتھ اپنے کلام کا آغاز کیا اور کلام کو ’’الحمد للہ‘‘ کے ساتھ شروع کرنا بھی سنت ہے۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا کیا کرتے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے بھی اپنی کتاب کو الحمد للہ رب العالمین سے شروع کیا جو کہ سورۃ فاتحہ میں ہے۔ الحمدمیں الف و لام استغراق کے لیے ہے۔ یعنی تمام قسم کی سب تعریفیں اللہ کے
Flag Counter