Maktaba Wahhabi

289 - 440
وعدہ ہمیشہ سے سچا ہے۔ اور اس دن ہم ان کے بعض کو چھوڑیں گے کہ بعض میں ریلا مارتے ہوں گے۔‘‘ یعنی اس دیوار پر کوئی نہیں چڑھ سکتا لیکن آخری زمانے میں اللہ تعالیٰ انہیں اس دیوار کو توڑنے کی قدرت بخشیں گے۔ وہ اہل زمین کے خلاف نکل کھڑے ہوں گے جس سے خونریزی، فساد اور ایسے ایسے مسائل جنم لیں گے جنہیں اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ وہ احادیث میں مذکور ہیں جبکہ انسانوں کے پاس ان کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں ہوگی۔ پھر اللہ تعالیٰ انہیں ایک بیماری لگا دے گا جس سے ان کی گردنوں میں کیڑوں جیسے پیدا ہوجائیں گے۔ وہ سب ہلاک ہوجائیں گے، مسلمانوں کو ان سے نجات مل جائے گی۔ زمین کے کیڑے مکوڑے ان کے جسموں کو کھا کے موٹے ہوجائیں گے اور اللہ کا شکر ادا کریں گے۔ الغرض یہ علاماتِ قیامت میں سے بڑی بڑی علامات ہیں۔ ***** وَخُرُوْجُ الدَّابَّۃِ (۱) وَطُلُوْعُ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرَبِہا (۲) ترجمہ…: دابہ کا نکلنا، سورج کا اپنے مغرب سے طلوع ہونا۔ تشریح…: (۱) قیامت کی ایک علامت زمین سے ایک چوپائے کا نکلنا بھی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ اِذَا وَقَعَ الْقَوْلُ عَلَیْہِمْ اَخْرَجْنَا َہُمْ دَآبَّۃً مِّنَ الْاَرْضِ تُکَلِّمُہُمْ اَنَّ النَّاسَ کَانُوْا بِاٰیٰتِنَا لَا یُوْقِنُوْنَ، ﴾ (النمل:۸۲) ’’اور جب ان پر بات واقع ہو جائے گی تو ہم ان کے لیے زمین سے ایک جانور نکالیں گے، جو ان سے کلام کرے گا کہ یقینا فلاں فلاں لوگ ہماری آیات پر یقین نہیں رکھتے تھے۔‘‘ اگرچہ اس کے متعلق بہت سی احادیث ہیں لیکن اس کی حقیقت کو اللہ ہی بہتر جانتا ہے۔ وہ
Flag Counter