شُرَکَآئَ خَلَقُوْا کَخَلْقِہٖ فَتَشَابَہَ الْخَلْقُ عَلَیْہِمْ ط قُلِ اللّٰہُ خَالِقُ کُلِّ شَیْئٍ وَّ ہُوَ الْوَاحِدُ الْقَہَّارُ،﴾ (الرعد:۱۶)ٖ ’’کہہ آسمانوں اور زمین کا رب کون ہے؟ کہہ دے اللہ۔ کہہ پھر کیا تم نے اس کے سوا کچھ کارساز بنا رکھے ہیں جو اپنی جانوں کے لیے نہ کسی نفع کے مالک ہیں اور نہ نقصان کے؟ کہہ دے کیا اندھا اور دیکھنے والا برابر ہوتے ہیں؟ یا کیا اندھیرے اور روشنی برابر ہوتے ہیں؟ یا انھوں نے اللہ کے لیے کچھ شریک بنا لیے ہیں جنھوں نے اس کے پیدا کرنے کی طرح پیدا کیا ہے، تو پیدائش ان پر گڈمڈ ہوگئی ہے؟ کہہ دے اللہ ہر چیز کو پیدا کرنے والا ہے اور وہی ایک ہے، نہایت زبردست ہے۔‘‘ اس آیت مبارکہ میں اللہ تعالیٰ نے بتایا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہی تمام مخلوقات کو پیدا کیا اور وہی پیدا کرتا ہے۔ کوئی اس دعوے پر اعتراض نہیں کرتا، نہ ہی کوئی کسی چیز کی تخلیق پر قادر ہے۔ بلکہ عقل اس کو تسلیم کرتی ہے۔ کوئی یہ دعویٰ نہیں کرتا کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کوئی اور بھی خالق ہے۔ لہٰذا تنہا اللہ تعالیٰ ہی خالق کائنات ہیں اور کائنات کے تمام لوگ خواہ وہ کافر ہوں یا مومن اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ خالق صرف اللہ ہی ہے۔ ﴿وَ لَئِنْ سَاَلْتَہُمْ مَّنْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ لَیَقُوْلُنَّ اللّٰہُ قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ بَلْ اَکْثَرُہُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ،﴾ (لقمان:۲۵) ’’اوربلا شبہ اگر تو ان سے پوچھے کہ آسمانوں کو اور زمین کو کس نے پیدا کیا تو ضرور ہی کہیں گے کہ اللہ نے۔ کہہ دے سب تعریف اللہ کے لیے ہے اور لیکن ان کے اکثر نہیں جانتے۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿وَلَئِنْ سَاَلْتَہُمْ مَنْ خَلَقَہُمْ لَیَقُوْلُنَّ اللّٰہُ ج فَاَنّٰی یُؤْفَکُوْنَ﴾ (الزخرف:۸۷) |
Book Name | شرح لمعۃ الاعتقاد دائمی عقیدہ |
Writer | امام ابو محمد عبد اللہ بن احمد بن محمد ابن قدامہ |
Publisher | مکتبہ الفرقان |
Publish Year | |
Translator | ابو یحیٰی محمد زکریا زاہد |
Volume | |
Number of Pages | 440 |
Introduction |