Maktaba Wahhabi

275 - 440
کون یہ دعویٰ کرسکتا ہے کہ اس نے ایک ذرہ، گندم یا جو کا دانہ یا آسمانوں اور زمین میں کوئی چیز پیدا کی ہے؟ کفار میں سے بھی کسی نے باوجود اپنے شدید کفر اور عناد کے یہ دعویٰ نہیں کیا۔ وہ یہ دعویٰ کر ہی نہیں سکتے تھے کہ انہوں نے کوئی چیز پیدا کی ہے۔ کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اَرُوْنِیْ مَاذَا خَلَقُوْا مِنَ الْاَرْضِ اَمْ لَہُمْ شِرْکٌ فِی السَّمٰوٰتِ اَمْ اٰتَیْنٰہُمْ کِتٰبًا فَہُمْ عَلٰی بَیِّنَتٍ مِّنْہُ ط بَلْ اِنْ یَّعِدُ الظّٰلِمُوْنَ بَعْضُہُمْ بَعْضًا اِلَّا غُرُوْرًا،﴾ (الفاطر:۴۰) ’’مجھے دکھاؤ زمین میں سے انھوں نے کون سی چیز پیدا کی ہے۔ یاآسمانوں میں ان کا کوئی حصہ ہے۔ یا ہم نے انھیں کوئی کتاب دی ہے کہ وہ اس کی کسی دلیل پر قائم ہیں؟ بلکہ ظالم لوگ، ان کے بعض بعض کو دھوکے کے سوا کچھ وعدہ نہیں دیتے۔‘‘ گویا اللہ تعالیٰ نے انہیں چیلنج کرتے ہوئے فرمایا: یہ جن کی تم اللہ ربّ العالمین کو چھوڑ کر عبادت کرتے ہو مجھے دکھاؤ انہوں نے زمین کا کون سا حصہ پیدا کیا ہے؟ تو ان میں سے کسی نے بھی دعویٰ نہیں کیا کہ اس کے معبود نے کوئی چیز پیدا کی ہے۔ کیونکہ یہ دعویٰ کرنا کسی کے لیے ممکن ہی نہیں تھا۔ جبکہ اللہ تعالیٰ نے بتایا ہے کہ تمام آسمانوں، زمینوں، جنوں اور انسانوں کو اسی نے پیدا کیا ہے۔ وہ ہی پیدا کرتا ہے اور کوئی بھی اللہ تعالیٰ پر اس کی تخلیق کے سلسلے میں اعتراض نہیں کرتا کہ وہ یوں کہے: اس چیز کو فلاں نے پیدا کیا ہے، اس چیز کو فلاں نے پیدا کیا ہے۔ کوئی بھی یہ دعویٰ نہیں کرسکتا۔ حالانکہ اللہ تعالیٰ نے انہیں چیلنج کرتے ہوئے فرمایا: اس دعوے پر اپنے دلائل پیش کرو کہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ بھی کوئی خالق ہے۔ ﴿قُلْ مَنْ رَّبُّ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ قُلِ اللّٰہُ ج قُلْ اَفَاتَّخَذْتُمْ مِّنْ دُوْنِہٖٓ اَوْلِیَآئَ لَا یَمْلِکُوْنَ لِاَنْفُسِہِمْ نَفْعًا وَّ لَا ضَرًّا ط قُلْ ہَلْ یَسْتَوِی الْاَعْمٰی وَ الْبَصِیْرُ اَمْ ہَلْ تَسْتَوِی الظُّلُمٰتُ وَ النُّوْرُ ط اَمْ جَعَلُوْا لِلّٰہِ
Flag Counter