Maktaba Wahhabi

204 - 440
وَقَالَ عَلَیْہِ السَّلَامُ ((إِقْرَائُ والقُراٰنَ قَبْلَ اَنْ یَّاتِیَ قَوْمٌ یُقِیْمُوْنَ حُرُوْفَہُ إِقَامَۃَ السَّہْمِ، لَا یُجَاوِزُ تَرَاقِیَہُمْ، یَتَعَجَّلُوْنَ أَجْرَہُ وَلَا یَتَأَجَّلُوْنَہُ۔‘‘ (۱)[1] ترجمہ…: اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’قرآن پڑھو اس سے پہلے کہ ایک ایسی قوم آجائے جو اس کے حروف کو توتیر کی طرح سیدھا کریں گے لیکن قرآن ان کے حلقوں سے نیچے نہیں اترے گا۔ وہ اس کی اجرت لینے میں جلدی کریں گے اور بالکل تاخیر نہیں کریں گے۔‘‘ تشریح…: (۱) مصنف نے اس حدیث کو اس حدیث کے بعد ذکر کیا ہے جس میں قرآن کریم کو عربی لہجے اور لغوی طور پر صحیح پڑھنے والے شخص کی فضیلت بیان ہوئی کہ اس کو ہر حرف کے بدلے دس نیکیاں ملتی ہیں۔ لیکن اس حدیث میں وضاحت ہے کہ محض قرآن کریم کی تلاوت ہی مقصود نہیں بلکہ تلاوت برائے عمل مقصود ہے۔ الغرض! اصل مقصود قرآن کریم پر عمل کرنا ہے اور تلاوت اس کا ذریعہ ہے۔ لہٰذا آپ یہ نہ سمجھیں کہ مذکورہ اجر محض قرآن کریم کی تلاوت کرنے والے کے لیے ہے خواہ وہ اس پر عمل نہ بھی کرے۔ بلکہ یہ اجر اس شخص کے لیے ہے جو قرآن کی تلاوت بھی کرتا ہے اور اس پر عمل بھی کرتا ہے۔ لہٰذا اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ یَتْلُوْنَ کِتٰبَ اللّٰہِ وَ اَقَامُوا الصَّلٰوۃَ وَ اَنْفَقُوْا مِمَّا رَزَقْنٰہُمْ سِرًّا وَّ عَلَانِیَۃً یَّرْجُوْنَ تِجَارَۃً لَّنْ تَبُوْرَ ، لِیُوَفِّیَہُمْ اُجُوْرَہُمْ وَ یَزِیْدَہُمْ مِّنْ فَضْلِہٖ ط اِنَّہٗ غَفُوْرٌ شَکُوْرٌ،﴾ (الفاطر:۲۹تا۳۰) ’’بے شک جو لوگ اللہ کی کتاب پڑھتے ہیں اور انھوں نے نما ز قائم کی اور جو کچھ ہم نے انھیں دیا اس میں سے انھوں نے پوشیدہ اور ظاہر خرچ کیا، وہ ایسی
Flag Counter