گھڑی ہوئی لے آؤ اور اللہ کے سوا جسے بلاسکتے ہو بلالو، اگر تم سچے ہو۔‘‘ یعنی تم جنوں اور انسانوں میں سے جس کی چاہو مدد لے لو اور اس قرآن جیسی دس سورتیں ہی لاکر دکھاؤ۔ وہ یہ بھی نہ کرسکے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے انہیں چیلنج کیا کہ ایک ہی سورت لاکر دکھادو۔ بلکہ سورہ الکوثر یا سورۃ النصر جیسی کوئی سی سورت ہی بنا کر دکھاؤ۔ ﴿وَ اِن کُنْتُمْ فِیْ رَیْبٍ مِّمَّا نَزَّلْنَا عَلٰی عَبْدِنَا فَاتُوْا بِسُوْرَۃٍ مِّن مِّثْلِہٖ وَادْعُوْا شُہَدَآئَکُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ اِنْ کُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ،﴾ (البقرہ:۲۳) ’’اور اگر تم اس کے بارے میں کسی شک میں ہو جو ہم نے اپنے بندے پر اتارا ہے تو اس کی مثل ایک سورت لے آؤ اور اللہ کے سوا اپنے حمایتی بلا لو، اگر تم سچے ہو۔‘‘ یعنی جس کی چاہے مدد حاصل کرو اور پھر جو سورت تم بناؤ اس پر کوئی گواہ بھی پیش کرنا کہ یہ قرآن جیسی ہے۔ وہ یہ بھی نہ کرسکے۔ تو ثابت ہوگیا کہ قرآن حکیم اللہ العظیم کا کلام ہے۔ کیونکہ اگر یہ بشر کا کلام ہوتا تو وہ اس جیسا بنانے میں کامیاب ہوجاتے۔ جب وہ ایسا نہ کرسکے تو یہ دلیل ہے اس بات کی کہ یہ کسی مخلوق کا کلام نہیں بلکہ خالق کا کلام ہے۔ چنانچہ یہ قرآن ایک عظیم نشانی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سب سے بڑا معجزہ ہے۔ اور یہ معجزہ صدیاں گزرنے کے باوجود بھی باقی ہے۔ یہ چیلنج قیامت تک ہر شخص کے لیے قائم ہے۔ لیکن نہ کوئی ایسا کرسکا اور نہ ہی کرسکے گا۔ ﴿فَاتُوْا بِسُوْرَۃٍ مِّن مِّثْلِہٖ وَادْعُوْا شُہَدَآئَکُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ اِنْ کُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ، فَاِنْ لَّمْ تَفْعَلُوْا وَ لَنْ تَفْعَلُوْا﴾ (البقرہ:۲۳تا۲۴) ’’تو اس کی مثل ایک سورت لے آؤ اور اللہ کے سوا اپنے حمایتی بلا لو، اگر تم سچے ہو۔پھر اگر تم نے ایسا نہ کیا اور نہ کبھی کرو گے ۔‘‘ یہ مستقبل کی خبر ہے اور یہ چیلنج قیامت تک قائم رہے گا۔ |
Book Name | شرح لمعۃ الاعتقاد دائمی عقیدہ |
Writer | امام ابو محمد عبد اللہ بن احمد بن محمد ابن قدامہ |
Publisher | مکتبہ الفرقان |
Publish Year | |
Translator | ابو یحیٰی محمد زکریا زاہد |
Volume | |
Number of Pages | 440 |
Introduction |