طرف لے جاؤ، تاکہ لوگوں کے مالوں میں سے ایک حصہ گناہ کے ساتھ کھا جاؤ، حالانکہ تم جانتے ہو۔ ‘‘ یہ نہی ہے۔ یعنی تم ایک دوسرے کا مال ناجائز طریقے سے نہ کھاؤ۔ (نہ حاصل کرو) یعنی غیر شرعی طریقے اور مال کے مالک کی اجازت کے بغیر نہ کھاؤ۔ ﴿اِلَّآ اَنْ تَکُوْنَ تِجَارَۃً عَنْ تَرَاضٍ مِّنْکُمْ﴾ (النساء:۲۹) ’’مگر یہ کہ تمھاری آپس کی رضا مندی سے تجارت کی کوئی صورت ہو ۔‘‘ ان کے علاوہ بھی قرآن کریم میں بہت سے اوامر و نواہی ہیں۔ ہر بھلائی (نیکی) کا حکم ہے اور ہر برائی سے نہی (ممانعت) ہے۔ ***** ﴿لَا یَاْتِیْہِ الْبَاطِلُ مِنْ بَیْنِ یَدَیْہِ وَلَا مِنْ خَلْفِہِ تَنْزِیْلٌ مِّنْ حَکِیْمٍ حَمِیْدٍ﴾ (فصلت:۴۲) (۱) وَقَوْلُہُ تَعَالٰی: ﴿قُلْ لَّئِنِ اجْتَمَعَتِ الْاِنْسُ وَ الْجِنُّ عَلٰٓی اَنْ یَّاْتُوْا بِمِثْلِ ہٰذَا الْقُرْاٰنِ لَا یَاْتُوْنَ بِمِثْلِہٖ وَلَوْ کَانَ بَعْضُہُمْ لِبَعْضٍ ظَہِیْرًا﴾ (الاسراء:۸۸) (۲) ترجمہ…: ’’اس کے پاس باطل نہ اس کے آگے سے آتا ہے اور نہ اس کے پیچھے سے۔ ایک کمال حکمت والے، تمام خوبیوں والے کی طرف سے اتاری ہوئی ہے ۔‘‘ اور ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’کہہ دے! اگر سب انسان اور جن جمع ہوجائیں کہ اس قرآن جیسا بنا لائیں تو اس جیسا نہیں لائیں گے، اگرچہ ان کا بعض بعض کا مددگار ہو۔‘‘ تشریح…: (۱) اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿اِِنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا بِالذِّکْرِ لَمَّا جَائَ ہُمْ وَاِِنَّہٗ لَکِتٰبٌ عَزِیْزٌ﴾ (حم السجدہ:۴۱) ’’بے شک وہ لوگ جنھوں نے اس نصیحت کے ساتھ کفر کیا، جب وہ ان کے |
Book Name | شرح لمعۃ الاعتقاد دائمی عقیدہ |
Writer | امام ابو محمد عبد اللہ بن احمد بن محمد ابن قدامہ |
Publisher | مکتبہ الفرقان |
Publish Year | |
Translator | ابو یحیٰی محمد زکریا زاہد |
Volume | |
Number of Pages | 440 |
Introduction |