Maktaba Wahhabi

108 - 440
چنانچہ اللہ تعالیٰ کفار پر بھی ناراض ہوتے ہیں اور بعض کبائر کے مرتکب افراد پر بھی۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ اپنی حرام کردہ چیزوں پر غیرت کرتے ہیں اور جب اس کی حرمات کو پامال کیا جاتا ہے تو وہ ناراض ہوجاتا ہے۔ ﴿وَ مَنْ یَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُہٗ جَہَنَّمُ خٰلِدًا فِیْہَا وَ غَضِبَ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَ لَعَنَہٗ وَ اَعَدَّلَہٗ عَذَابًا عَظِیْمًا، ﴾ (النساء:۹۳) ’’اور جو کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کرے تو اس کی جزا جہنم ہے، اس میں ہمیشہ رہنے والا ہے اور اللہ اس پر غصے ہوگیا اور اس نے اس پر لعنت کی اور اس کے لیے بہت بڑا عذاب تیار کیا ہے۔ ‘‘ اللہ تعالیٰ قاتل پر مومن کو جان بوجھ کر قتل کرنے کی وجہ سے ناراض ہوتا ہے۔ لہٰذا ثابت ہوا کہ غضب (ناراضگی) اللہ تعالیٰ کی صفت ہے۔ اللہ تعالیٰ بھی ناراض ہوتے ہیں اور مخلوق بھی۔ لیکن اللہ تعالیٰ اور مخلوق کی ناراضگی میں فرق ہے کیونکہ مخلوق اور خالق کے درمیان بہت بڑا فرق ہے۔ اگرچہ یہ صفت لفظ اور معنی کے اعتبار سے مشترک ہے لیکن باقی تمام صفات کی طرح یہ بھی کیفیت اور حقیقت میں مشترک نہیں۔ (۲)… اس آیت میں اللہ تعالیٰ کی یہ صفت بیان کی گئی ہے کہ وہ ناراض ہوتا ہے۔ ’’سخط‘‘ بھی غضب (غصہ) کی ایک قسم ہے۔ ﴿ذٰلِکَ بِاَنَّہُمْ اتَّبَعُوْا مَا اَسْخَطَ اللّٰہَ وَکَرِہُوا رِضْوَانَہٗ فَاَحْبَطَ اَعْمَالَہُمْ،﴾ (محمد:۲۸) ’’یہ اس لیے کہ بے شک انھوں نے اس چیز کی پیروی کی جس نے اللہ کو ناراض کر دیا اور انہوں نے اس کی خوشنودی کو برا جانا تو اس نے ان کے اعمال ضائع کر دیے۔‘‘ اللہ تعالیٰ کو ناراض کرنے والی چیزیں گناہ اور کفر و شرک ہیں۔ الغرض اس آیت میں اللہ تعالیٰ کی یہ صفت بیان کی گئی ہے کہ وہ اپنے دشمنوں، اپنے احکامات کی نافرمانی کرنے والوں
Flag Counter