Maktaba Wahhabi

107 - 440
الغرض اللہ تعالیٰ نیک اعمال اور پاکیزہ افعال کو پسند کرتا ہے۔ اور جسے اللہ تعالیٰ محبوب بنالے گا وہ دنیا و آخرت میں کامیاب ہوجائے گا اور اللہ کی طرف سے اعزاز کا مستحق ہوگا۔ اسی طرح آیت مبارکہ میں اللہ اور مخلوق کی صفت محبت کا اثبات ہے ﴿یُحِبُّہُمْ وَیُحِبُّوْنَہٗ﴾ اور یہ اس بات کی دلیل ہے کہ خالق و مخلوق کی صفت میں کوئی مشابہت نہیں۔ ﴿لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْئٌ وَہُوَ السَّمِیْعُ البَصِیْرُ﴾ (الشوریٰ:۱۱) ’’اس کی مثل کوئی چیز نہیں اور وہی سب کچھ سننے والا، سب کچھ دیکھنے والا ہے۔‘‘اگرچہ آپ اس صفت کو مخلوق میں بھی پائیں گے لیکن مخلوق میں یہ ان کے مناسب حال ہوگی اور رب ذوالجلال کی صفت کی مثل نہیں ہوگی۔ تمام اسماء و صفات میں یہی قاعدہ ہے۔ ***** وَقَوْلُہُ فِی الْکُفَّارِ: ﴿غَضِبَ اللّٰہُ عَلَیْہِمْ﴾ (المجادلہ:۱۴) (۱) وَقَوْلُہُ: ﴿اتَّبَعُوْا مَا اَسْخَطَ اللّٰہَ﴾ (محمد:۲۸) (۲) وَقَوْلُہُ: ﴿کَرِہَ اللّٰہُ اِنْبِعَاثَہُمْ﴾ (التوبہ:۴۶) (۳) ترجمہ…: اور آیات صفات میں سے کفار کے بارے میں اللہ تعالیٰ کے درج ذیل فرامین بھی ہیں۔ ’’جن پر اللہ غصے ہو گیا۔‘‘ (المجادلہ:۱۴) ’’انھوں نے اس چیز کی پیروی کی جس نے اللہ کو ناراض کر دیا ۔‘‘ (محمد:۲۸) ’’لیکن اللہ نے ان کا اٹھنا نا پسند کیا ۔‘‘ (التوبہ:۴۶) تشریح…: اللہ تعالیٰ کی فعلی صفات میں سے ایک غضب (غصہ) ہے۔ یعنی اللہ تعالیٰ کفار پر ناراض ہوتے ہیں۔ ﴿غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْہِمْ وَ لَا الضَّآلِّیْن﴾ (الفاتحہ:۷) ’’جن پر نہ غصہ کیا گیا اور نہ وہ گمراہ ہیں۔‘‘
Flag Counter