Maktaba Wahhabi

103 - 440
﴿وَجَآئَ رَبُّکَ﴾ (الفجر:۲۲) ’’اور تیرا رب آئے گا ۔‘‘ میں فعلی صفت بیان ہوئی ہے اور یہ آیت سورۃ الفجر میں یوم قیامت کی ہولناکیوں کے سیاق میں ذکر ہوئی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿کلا﴾… یہ انکار اور ڈانٹ کا کلمہ ہے۔ ﴿اِِذَا دُکَّتِ الْاَرْضُ دَکًّا دَکًّا﴾ (الفجر:۲۱) ’’ہر گز نہیں، جب زمین کوٹ کوٹ کر ریزہ ریزہ کر دی جائے گی۔ ‘‘ زمین دہل جائے گی اور اس پر جو بھی پہاڑ اور عمارات وغیرہ ہیں، نابود ہوجائیں گی اور زمین ایک صاف چٹیل میدان ہوجائے گی۔ آپ کو اس میں کوئی اونچ نیچ اور ٹیلہ نظر نہیں آئے گا۔ ﴿وَیَسْئَلُوْنَکَ عَنِ الْجِبَالِ فَقُلْ یَنْسِفُہَا رَبِّیْ نَسْفًا، فَیَذَرُہَا قَاعًا صَفْصَفًا،﴾ (طٰہ:۱۰۵۔۱۰۶) ’’اور وہ تجھ سے پہاڑوں کے بارے میں پوچھتے ہیں تو کہہ دے: میرا رب انھیں اڑا کر بکھیر دے گا۔ پھر انھیں ایک چٹیل میدان بنا کرچھوڑ دے گا۔‘‘ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے درمیان فیصلہ کرنے کے لیے حقیقی طور پر آئے گا۔ لہٰذا اس میں اللہ تعالیٰ کے آنے کی دلیل ہے۔ ***** وَقَولُہ ﴿ہَلْ یَنْظُرُوْنَ إِلَّا أَنْ یَّاتِیَہُمُ اللّٰہُ﴾ (البقرہ:۲۱۰) (۱) وَقَوْلُ اللّٰہِ تَعالی ﴿رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ﴾ (المائدہ:۱۱۹) (۲) ترجمہ…: اور اللہ کا فرمان: ’’نہیں وہ انتظار کرتے، مگر اس بات کا کہ ان کے پاس اللہ تعالیٰ آئے۔‘‘ اور اللہ کا یہ فرمان: ’’اللہ ان سے راضی ہوگیا۔‘‘
Flag Counter