Maktaba Wahhabi

164 - 206
پھر تو یہ حالت ہو گئی کہ ہر شخص اپنے ساتھی کے ٹخنے سے ٹخنا ،گھٹنے سے گھٹنا اور کندھے سے کندھا چپکا دیتا تھا۔ [صحیح بخاری:۷۱۸] صف کو ملاتے وقت ٹخنے سے ٹخنا ،گھٹنے سے گھٹنا ،کندھے سے کندھا ملا ہوا ہو: ’’أبو داود: ۶۶۲و ھو حدیث صحیح‘‘ سینے سے سینہ اور کندھے سے کندھا (ساتھ والے مقتدی کے) برابر ہو نا چاہئے۔ [أبو داود:۶۶۴وسندہ صحیح، اسے ابن خزیمہ (۱۵۵۱) اور ابن حبان (۳۸۶) نے صحیح کہا ہے ] گردنیں بھی ایک دوسرے کے برابر ہونی چاہئیں ۔ (ابو داود:۶۶۷وسندہ صحیح، اسے ابن خزیمہ (۱۵۴۵) اور ابن حبان (۳۸۷) نے صحیح کہا ہے) اور دوسرے (ساتھی) کے قدم سے قدم ملانا چاہئے۔ (صحیح بخاری: ۷۲۵) سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ صفوں کو قائم کرو مونڈھوں کو برابر کرو اور خالی جگہوں (جو صفوں کے درمیان رہ جائیں )کو بند کرو ، اپنے بھائیوں (نمازیوں )کے لئے نرم ہو جاؤ اور شیطان کے لیے صفوں میں جگہ نہ چھوڑو ، جو شخص صف ملائے گا اللہ تعالیٰ بھی اس کو (اپنی رحمت سے )ملائے گا۔ اور جو شخص صف کو کاٹے گا تواللہ تعالیٰ بھی اس کو (اپنی رحمت سے)کاٹے گا۔‘‘ [أبو داود: ۶۶۶وسندہ حسن، اس حدیث کو ابن خزیمہ (۱۵۴۹) حاکم (۱/۲۱۳) اور ذہبی نے صحیح کہا ہے] صف میں مل کر سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑا ہونا چاہئے: سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’رصوا صفو فکم‘‘ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح اپنی صفوں کو ملاؤ۔ (أبو داود:۶۶۷ وسندہ صحیح، اس حدیث کو ابن خزیمہ (۱۵۴۵) اور ابن حبان (۳۸۷) نے صحیح کہا ہے )
Flag Counter