نے کہا: ختم قرآن تک اب ہر سورت کے اختتام پر اللہ اکبر کہنا ۔ میں نے عبداللہ بن کثیر[1] پہ قراءت کی ہے جب میں ’’ والضحیٰ ‘‘ پہ پہنچا ، تو انہوں نے بھی مجھے ہر سورت کے اختتام پر تکبیر کا کہا اور مجھے یہ بھی خبر دی کہ انھوں ( ابن کثیر ) نے مجاہدپہ[2] پڑھا توانھوں نے بھی یہی حکم دیا اورمجا ھد نے کہا مجھے ابن عباس نے یہ حکم دیا ہے اور ابن عباس کہتے ہیں مجھے ابی بن کعب نے اس کا حکم دیا ہے جبکہ ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے انہیں خبر دی کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کاحکم دیا ہے ۔ بعض علماء نے اس حدیث کو بزّی کی[3] وجہ سے ضعیف کہا ہے جبکہ روایت تکبیر میں بزی کی قنبل سے متابعت ہے جن کا نام محمد بن عبدالرحمان ابوعمر المخزومی المکی ہے۔[4] حجاز کے قاریوں کے شیخ اور ابن کثیر کی قراءت کے راوی ہیں۔ وہ ان سے بزّی کی طرح بالاسناد ذکرکرتے ہیں اورتمام راوی بزّی سے بالاتفاق جبکہ قنبل سے بالاختلاف ذکر |