Maktaba Wahhabi

93 - 241
اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: ﴿ وَإِذَا سَأَلْتُمُوهُنَّ مَتَاعًا فَاسْأَلُوهُنَّ مِنْ وَرَاءِ حِجَابٍ﴾ ’’اور جب تم ان (ازواج مطہرات) سے کوئی چیزمانگو تو پردے کے پیچھے سے مانگو۔‘‘ [1] رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی مرا تو نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا کہ تشریف لایئے اور ابن ابی کی نماز جنازہ پڑھا دیجیے۔ آپ تشریف لے گئے اور نمازِ جنازہ کے لیے کھڑے ہی ہوئے تھے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ آگے بڑھے اور روبرو آکر عرض کیا: ’’اے اللہ کے رسول! کیا آپ اللہ کے دشمن عبداللہ بن ابی کے لیے دعائے مغفرت کریں گے جس نے فلاں روز فلاں گھٹیا بات کہی تھی اور فلاں دن فلاں بکواس کی تھی!‘‘ وہ عبداللہ بن ابی کی زبان درازیاں گنواتے رہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے مسکراتے رہے۔ انھوں نے باصرار کہا تو آپ نے فرمایا: ’’عمر! پیچھے ہٹ جایئے۔ مجھے دو باتوں کا اختیار دیا گیا ہے۔ اور میں نے ان میں سے ایک بات اختیار کرلی ہے۔ مجھ سے فرمایا گیا ہے: ﴿ اسْتَغْفِرْ لَهُمْ أَوْ لَا تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ إِنْ تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ سَبْعِينَ مَرَّةً فَلَنْ يَغْفِرَ اللّٰهُ لَهُمْ ﴾ ’’تم ان (منافقین) کے لیے مغفرت کی دعا کرو یا ان کے لیے مغفرت کی دعا نہ کرو۔ اگر تم ان کے لیے ستر مرتبہ مغفرت کی دعا کرو گے تو بھی اللہ کبھی ان کی مغفرت نہیں کرے گا۔‘‘ [2]
Flag Counter