Maktaba Wahhabi

46 - 114
رسول کی زندگی میں ہر لمحہ رسالت کی جہت، ان کی دیگر تمام جہات پر غالب رہتی ہے، چاہے وہ بشریت کی جہت ہو یا ولایت کی یا کوئی اور۔ رسول جب مصلے پر کھڑا ہو کر خالق کی طرف یکسو ہوتے ہوئے تقرب الی اللہ کی منازل طے کر رہا ہو تو اس وقت بھی رسول ہوتا ہے اور جب وہ بازاروں میں لوگوں کو اللہ سے قریب کرنے کے لیے مخلوق کی طرف متوجہ ہو تو وہ اس وقت بھی رسول ہوتا ہے۔ رسول کی ولایت کا اس کی رسالت سے کیا تقابل؟ رسول کو یہ مقام اور مرتبہ رسالت کی وجہ سے ملا ہے نہ کہ ولایت کے سبب سے۔ اللہ عزوجل نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو ”يأيها الرسول“ اور ”يأيها النبي“کہہ کر قرآن مجید میں خطاب فرمایا ہے نہ کہ ”يأيها الولي“۔ صوفی اور سلفی اکثر صوفیوں کو دیکھا ہے کہ بڑے بڑے دعوے کرتے ہیں، مثلاً ایک پیر طریقت مدظلہ تعالیٰ نے سلفیوں کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہم نے ہزاروں متقی اور پرہیزگار پیدا کیے تم نے کیا پیدا کیا ہے؟ اللہ معاف فرمائے! یہ اِس زعم کے ساتھ بات کرتے ہیں جیسے اللہ سے متقی اور صالح ہونے کا سرٹیفکیٹ جیب میں لیے بیٹھے ہوں۔ بھئی! ان معاملات میں اللہ سے ڈرنا چاہیے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی زندگی کا مطالعہ کریں تو وہ ایسے سپرمین نہیں تھے جیسے اولیاء اللہ کی حکایات میں دکھائے جاتے ہیں، وہ عام انسانوں جیسے معلوم ہوتے ہیں کہ جو تقوی اور اصلاح کا شوق رکھنے والے تھے۔ متقی کون ہے؟ کل حشر میں کس کا کیا مقام ہے؟ صوفی آگے ہو گا یا سلفی؟ تصوف کی تائید کرنے والے اللہ کے مقربین میں سے ہوں گے یا اس کی مخالفت کرنے والے ۔ یہ اللہ بہتر جانتا ہے، اس بارے اس دنیا میں یقین سے بات کرنا مشکل ہے۔ بلکہ قیامت والے دن تو بڑے بڑے برج الٹ جائیں گے۔ تصوف پر نقد کرنے والے سلفی علماء بھی ایسے ہو سکتے ہیں کہ مجلس میں نقد کرنے کے بعد تنہائی میں اپنی نقد پر رونے والے ہوں اور اللہ سے اس بارے آہ وزاری کرنے والےہوں کہ پروردگار! ہمیں کیا معلوم کہ جن پر ہم نقد کر رہے ہیں، وہ قیامت والے دن ہم سے زیادہ مقرب ہوں لیکن ہمیں تو بس جو منکر معلوم ہوتا ہے، ہم اس پر تنبیہ کرتے ہیں اور رد کرتے ہیں۔ صوفیوں کو اپنی نیکی اور تقوی کا زعم ہو سو ہو کہ یہ ان کا خاص میدان ہے لیکن کم از کم غیر صوفیوں کو تقوی اور نیکی میں حقیر تو نہ سمجھیں۔ حال ہی کے سلفیوں میں بھی ایسے علما ء موجود ہیں کہ جن کی ساٹھ سال سے تہجد قضا نہیں ہوئی۔ وہ سلفی اہل علم بھی ہیں کہ جن سے پوچھا گیا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی ہے؟ تو انہوں نے جواب میں کہا کہ جس ہفتہ زیارت نہ ہو تو دل مضطرب اور بے چین ہو جاتا ہے۔ ان میں سے وہ سلفی اہل علم بھی ہیں کہ جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے تھے تو پورے وجود پر لرزہ طاری ہو جاتا۔ اور وہ بھی سلفی اہل علم ہی تھے کہ جن کی نماز دیکھنے کے لیے خلق خدا سفر کرتی تھی۔ اور وہ بھی سلفی اہل
Flag Counter