کے پاس رہی ہی نہیں؟ ب) یہاں ڈاکٹر اقبال رحمہ اللہ اجتہاد کے ساتھ ساتھ اجماع کی بھی بات کر رہے ہیں۔ڈاکٹر اسرار رحمہ اللہ کی تعبیر لیں تو اقبال رحمہ اللہ کے ہاں اجماع کا مفہوم یہ بنے گا کہ اگر کسی مجتہد کی رائے کو کوئی پارلیمنٹ بالاتفاق نافذ کر دے تو اقبال رحمہ اللہ کے ہاں اجماع حاصل ہو جائے گا۔کیا اقبال رحمہ اللہ اجماع کے مفہوم میں کنفیوز تھے کہ کسی رائے کے نفاذ پر اتفاق کو اجماع کہتے ہیں یا کسی رائے پر علمی اتفاق کا نام اجماع ہے؟ ج) ڈاکٹر اقبال رحمہ اللہ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ پارلیمنٹ کا اجتہاد ایسا ہو گا کہ غیر علماء جو مختلف فنون کے ماہرین ہوں وہ بھی کسی مسئلے کے بارے میں قانونی بحث میں حصہ لے سکیں گے۔اب قانونی بحث اور قانون کے نفاذ میں کیا فرق ہے، یہ شاید اقبال رحمہ اللہ کے ہاں تو کم از کم واضح ہو گا۔ ڈاکٹر اقبال رحمہ اللہ انڈیا کی پارلیمنٹ کو اجتہاد کا حق نہیں دے رہے۔حالانکہ اگر ڈاکٹر اسراراحمد رحمہ اللہ کی تعبیر لی جائے تو اقبال رحمہ اللہ کے ہاں انڈیا کی اسمبلی کے لیے بھی اجتہاد کا حق جائز ہوناچاہیے۔اس میں کیا حرج ہے کہ علمائے دیوبندانڈیا کے مسلمانوں کے لیے اجتہاد کریں اور انڈیا کی اسمبلی اس کو نافذ کر دے۔ اگر اقبال رحمہ اللہ کے نزدیک ’اجتہاد بذریعہ پارلیمنٹ ‘سے مراد اجتہاد کا صرف نفاذ ہی ہے تو پھر انڈیا کی پارلیمنٹ بھی اجتہاد کر سکتی ہے۔لیکن مذکورہ بالا عبارت کے مطابق اقبال رحمہ اللہ اس کے قائل نہیں ہیں۔ایک اور جگہ اقبال رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ‘‘ one more question may be asked as to the legislative activity of a modern Muslim assembly which must consist, at least for the present' mostly of men possessing no knowledge of the subtleties of Muhammadan Law. Such an assembly may make grave mistakes in their interpretaion of law. How can we exclude or at least reduce?...The Ulema should form a vital part of a Muslim legislative assembly helping and guiding free discussion on questions relating to law ’’. [1] سید نزیر اس عبارت کا ترجمہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’لیکن ابھی ایک اور سوال ہے جو اس سلسلے میں کیاجا سکتا ہے اور وہ یہ کہ موجودہ زمانے میں تو جہاں کہیں مسلمانوں کی کوئی قانون ساز مجلس قائم ہو گی اس کے ارکان زیادہ تر وہی لوگ ہوں گے جو فقہ اسلامی کی نزاکتوں سے ناواقف ہیں۔لہٰذا اس کا طریق کار کیا ہو گا، کیونکہ اس قسم کی مجالس شریعت کی تعبیر میں بڑی بڑی شدید غلطیاں کر سکتی ہیں۔ان غلطیوں کے ازالے یا کم سے کم امکان کی صورت کیاہو گی؟...انہیں چاہیے مجالس قانون |