سازش کا پتہ اس امر سے بھی لگتا ہے کہ صوفی محمد کے متنازعہ بیانات کو تو خوب مرچ مصالحہ لگا کر پیش کیا گیا، لیکن دوسری طرف انہی کے آئین پاکستان کو اسلامی قراردینے یا ملک میں حکومت کی رِٹ قائم کرنے کے مثبت اور مصدقہ بیانات کو سرسری انداز میں ذیلی سطروں میں شائع کردینے پر ہی اکتفا کیا گیا۔ ٭ ہمیں انتہائی چالاک اور مکار امریکی قوم سے واسطہ درپیش ہے جو اس قدر سفاک ہے کہ اپنے مزعومہ اہداف حاصل کرنے کے لئے اپنے اہل وطن اور افتخار کی علامتوں کو بھی نیست ونابود کرنے سے نہیں گریز کرتی تاکہ اپنے دشمن پر بہیمانہ جارحیت کا اسے جواز میسر آسکے، جیسا کہ ماضی قریب میں پرل ہاربر کے مشہور واقعہ کی بھی ایسی ہی امریکی سازش ہونے کی تحقیق سامنے آچکی ہے۔ (دیکھئے اُردو ڈائجسٹ بابت فروری ۲۰۰۹ء) ایسے مکار دشمن کے مقابل جب تک ہماری قوم کے تمام عناصر انتہائی ذہانت اور عقلمندی وفراست کا مظاہرہ نہیں کریں گے اور مل کر ایک سیسہ پلائی دیوار نہیں بنیں گے، اس کی مکاریوں کا سامنا نہیں کیا جاسکتا۔ یہ دشمن اب ہمارے گھر میں داخل ہوچکا ہے، اس کی ایجنسیاں ہماری گلی گلی میں دندنا رہی ہیں اور اس کے طیارے ہماری سرزمین سے پرواز کرتے ہیں ۔ ماضی میں اسی دشمن نے طالبان کو افغانستان میں اپنے مقاصد کے لئے پروان چڑھایا تھا، لیکن اسلام کے نام لیواؤں کی یہ قوت آخر کار اسلام کی خادم بنی اور گذشتہ صدی کے اواخر میں اس خطے سے امریکی مفادات کا خاتمہ ہوا۔ اب اُسی نام سے طالبان نے پاکستان میں ظلم وستم کے خلاف مزاحمت کا فیصلہ کیا تو اس مکار دشمن نے ردّ عمل میں اُٹھنے والی اس تحریک میں اپنے ایجنٹ داخل کرکے ایک بار طالبان اور اسلام کے نام کو بدنام کرنے اور اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی سازش بڑے پیمانے پر پھیلا دی۔ ہمیں درپیش سازش کا یہ منظر نامہ ہے، جس میں اب محب دین وملت حضرات کو بھی زیادہ شبہ نہیں رہا۔ اللہ تعالیٰ ہماری قوم کے مقتدر وذمہ دار عناصر کو ان چالاکیوں کی سمجھ بوجھ دے اور اُنہیں فراست ِایمانی سے نوازے۔ (ڈاکٹر حافظ حسن مدنی) |