Maktaba Wahhabi

64 - 79
گی۔چنانچہ جسٹس رانا بھگوان داس نے ۳۰جولائی کو اس آئینی درخواست پر اپیل کی مناسب وقت پرکھلی سماعت کے احکامات صادر کردیے ہیں ۔ یاد رہے کہ اسی درخواست کو قبل ازیں سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے بعض اعتراضات لگا کر مسترد کردیا تھا۔ (نوائے وقت: ۳۱ جولائی) یہ آئینی درخواست عدلیہ کی آزاد حیثیت اور مبنی بر قانون فیصلے کا ایک امتحان ہے! ٭ تیسری طرف سیاسی جماعتوں نے ۸ اور ۹ جولائی کو لندن میں آل پارٹیز کانفرنس کے بعد ’اے پی ڈی ایم‘ کی شکل میں اپنے آپ کو منظم کرلیا ہے۔ اور ان میں کافی اُمور مثلاً ایم کیو ایم کی حمایت سے دستبرداری اور استعفوں کا دباؤ استعمال کرنے وغیرہ پر اتفاقِ رائے سامنے آیا ہے جس کے بعدمناسب موقع پر سیاسی جماعتیں بھی اپنے اپنے کارڈز استعما ل کرنے کیلئے مختلف مراحل سے گزر رہی ہیں ۔یہ سیاسی جماعتوں اور کارکنان کا دباؤ ہے۔ ٭ ملک امن وامان کی بدترین صورتحال سے گزر رہا ہے، قومی یکجہتی کا تصور سرے سے معدوم ہے۔ حکومت، قانون نافذ کرنے والے ادارے، مساجد اورعوام آپس میں برسرپیکار ہیں ۔ دہشت گردی کی صورتحال بدترین ہے، عوام بم دھماکوں کے رحم وکرم پر اور فوج / پولیس ملک بھر بشمول قبائلی علاقوں میں اپنی لاشیں اُٹھا کر حوصلے چھوڑتی جا رہی ہے۔ ٭ پشاور میں گورنر سرحد کے زیرسرپرستی ہونے والا گرینڈ قبائلی جرگہ ناکام ہوچکا ہے، حا ل ہی میں عبد اللہ محسود کی بامعنی ’شہادت‘ نے مفاہمت اورمذاکرات کی کوششوں کو مزید متاثر کیا ہے۔ دوسری طرف پاکستانی فوج نے بھی ان علاقوں میں اپنی کاروائیوں میں اضافہ کردیا ہے۔ گذشتہ دوہفتوں میں دوطرفہ کاروائیوں اور ہلاکتوں میں کافی تیزی آچکی ہے۔ بعض اہم شخصیات نے ان علاقوں میں فوج کو اُلجھانے سے روک کر امن وامان کی ضمانت کی حامی بھری ہے لیکن اس کے باوجود پاکستان، امریکہ اور نیٹو افواج میں مفاہمت ومذاکرات جاری ہیں ، دوسری طرف تینوں قوتوں کے متوقع آپریشن کی فاٹا گرینڈ الائنس نے بھرپور مذمت کی ہے۔ ٭ ہمسایہ ملک افغانستان کی حکومت امریکہ کی تمام تر سرپرستی کے باوجود حالات کو کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے، اس کا اقتدار کابل کے گرد ونواح تک ہی محدود ہوچکا ہے اور وہ اپنی تمام ناکامیوں کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دے رہی ہے۔ دوسرا ہمسایہ ملک چین جو ہمیشہ سے پاکستان کا مضبوط اتحادی رہا ہے، اس سے بھی پاکستان کے
Flag Counter