Maktaba Wahhabi

77 - 79
دینے میں کامیاب رہے، اس وقت تک اس چیز میں زندگی کی لہرموجود رہتی ہے اور یہی لہر منزل کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔ 2. مسئلے کی شناخت : معلم کے بعد یہی وہ عنصر ہے جس کے بارے ہمیں زیادہ توجہ دینی چاہیے کہ آخر ملی دھارے میں ہم ایڈجسٹ کیوں نہیں ہوپارہے، تاکہ اس میں مناسب تبدیلی کر کے مقاصد کو حاصل کیا جا سکے۔ 3. تیاری:آج کل مدارس و مراکز تیاری میں اپنی ساری صلاحیت کھپا رہے ہیں ۔اگر اس تیاری سے قبل محر ک جو کہ معلم ہے اور مطلوبہ اہداف تک پہنچنے کے لئے جو مسائل ہیں ، ان کا حل ہوجائے تو یہ تیاری ہمیں اللہ کی توفیق سے کھویا ہوا راستہ اورمقام دلا سکتی ہے۔اس مقصد کے لئے محترم رئیس الجامعہ نے الیکٹرونک میڈیا کو اپنا استعمال میں لانے پر بھی زور دیا تاکہ دعوت کو بطریق ِاحسن اور مطلوبہ تقاضوں کے مطابق پیش کیا جا سکے۔ ٭ اس کے بعد راقم الحروف نے چند گذارشات پیش کیں کہ مدارس میں بعض کوتاہیوں کی وجہ دراصل اُستاد و شاگرد میں ہی موجود ہے، ہم طلبہ پر بہت ساری چیزیں مسلط کردیتے ہیں جب کہ ان میں اکثر کا تعلق نظم اور استاد کی وقتی بے توجہی سے ہوتا ہے۔ اسی طرح آئندہ اجلاسوں میں ہم رابطے سے گزر کر ایک ایسا لائحہ عمل مرتب کریں جو مقاصد کے حصول میں ممد معاون ہو سکے ۔ ٭ جناب حافظ حسن مدنی نے سابقہ فیصلوں کے جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ ہمیں قلبی طورپر اس احساس کو پروان چڑھاناہے کہ ہم نے اس مبارک کام کو ذمہ داری اور خوشدلی وفراخ قلبی سے ادا کرناہے تاکہ ہمیں اپنے افکار کی اجتماعیت کا اصل ثمر حاصل ہو سکے۔ رابطے کومزید مستحکم بنانے کے لئے بھی ہمیں نئی تجاویز سامنے لانا چاہئیں اور اس کے مطابق فریم ورک تیار کرکے اپنی سرگرمیوں کو شروع کرنا چاہیے کیونکہ اس رابطہ کونسل کا مقصد انہی چند اراکین کو باہم مربوط کرنے تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ کونسل بنیادی طور پر ۳۰ برس میں تیار ہونے والے جامعہ کے تما م فضلا کو مفید ومؤثر بنانے کے لئے ان کے نمائندہ کے طورپر کام کررہی ہے۔ ان کا ہدف جامعہ کے تما م فضلا کے ربط ونظم تک وسیع ہونا چاہئے۔
Flag Counter