Maktaba Wahhabi

62 - 79
تعارف وتبصرہ حلقہ اشراق کی کتاب ’ تصویر کا مسئلہ‘ پر ایک نظر جناب مدیر صاحب مجلہ ’محدث‘ لاہورالسلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ‘ گذارش ہے کہ مجلہ ’اشراق‘ ۹۸/ای،ماڈل ٹاوٴن لاہور کی اشاعت مئی ۲۰۰۰ء میں ’تصویر‘ کے عنوان سے محمد رفیع مفتی کے مضمون کی پہلی قسط شائع ہوئی۔ جو بعد ازاں ، جون، جولائی، اگست، ستمبر اور اکتوبر ۲۰۰۰ء تک بالاقساط شائع ہوتارہا۔ پچھلے دنوں بندہ کی نظر سے یہ مضمون گذرا۔ دوست احباب سے گفتگو کے بعد پتہ چلا کہ بہت سے لوگ متاثر ہورہے ہیں جبکہ مفتی صاحب کا موقف عام فقہا اور محدثین سے ہٹ کر ہے۔ بنا بریں اشد ضرورت ہے کہ اس کامدلل اور مفصل جواب اہل ِحق کی طرف سے ہونا چاہئے۔ بعض اہل علم کے مشورہ سے جناب کی طرف رجوع کررہا ہوں کیونکہ آپ اپنے مجلہ محدث میں ہر مسئلہ پر سیر حاصل بحث کرتے ہیں ۔ اگر پیشتر ہی آپ کسی اشاعت میں اس کا جواب دے چکے ہیں تو براہِ کرام اس کی نشاندہی فرما دیں ۔ مفتی صاحب اپنے مضمون کو اس تمہید کے ساتھ شروع کررہے ہیں : ”تصویر کے بارے میں ہمارے ہاں عام موقف یہ پایا جاتا ہے کہ کسی بھی ذی روح یعنی جان دار کی تصویر یا اس کا مجسمہ بنانا شرعا حرام ہے، البتہ غیر جاندار کی تصویر یا مجسمہ بنانا جائز ہے۔ یہ موقف دراصل تصویر کے بارے میں ہمارے فقہا کی آرا پر مبنی ہے۔ ہمارے نزدیک یہ نقطہ نظر تصویر کے بارے میں خود قرآن و حدیث کے اپنے مدعا ہی کے خلاف ہے۔ آئندہ صفحات میں ہم اس نقطہ نظر کا تنقیدی جائزہ لیں گے اور صحیح رائے واضح کریں گے۔“ مفتی صاحب نے وہ سب حدیثیں پیش کی ہیں جو تصویر کی حرمت پر دلالت کرتی ہیں اور پھر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ ان کا مطلب وہ نہیں جو عام طور پر لیا جاتاہے ۔ براہِ مہربانی ضرور تعاون فرمائیں ۔(عبدالرحمن، اوکاڑہ ، ۲۸/فروری ۲۰۰۴ء) جواب:حلقہ اشراق جس طور مغربیت کی طرف بڑھ رہا ہے، وہ اسلامی معاشرے اور اُمت ِمسلمہ کے لئے بڑا خطرناک رجحان ہے، بالخصوص وحی کی دو صورتوں قرآن و حدیث کو باہمی ٹکرا کر جس طرح مغربی ثقافت کے لیے راہ ہموار کی جا رہی ہے وہ خوفناک سازش ہے۔
Flag Counter