Maktaba Wahhabi

61 - 64
رہنے والے ’لا لوتیلی‘ کا کہنا ہے اور اس نے یہ واقعہ خود سنایا کہ ایک دفعہ مولانا کے کھیت میں چارہ بہت خوب تھا، سرسبز و شاداب لہلہاتا ہوا چارہ دیکھ کر میں رہ نہ سکا اور میں نے وہ چارہ چُرا کر اپنے جانوروں کو کھلانے کا تہیہ کرلیا، اور مجھے معلوم ہوا کہ مولانا موصوف لیہ کے علاقے کی طرف سفر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ، لہٰذا میں نے ان کے سفر پر روانہ ہونے کے بعد چارہ کاٹ کر اپنی بکریوں کو چرانے کا عزم کرلیا۔ جب مجھے پتہ چلا کہ مولانا لیہ کے سفر پر روانہ ہوچکے ہیں تو میں شام کے وقت چارہ کاٹنے کے لئے ان کے کھیت میں گیا، وہاں جاکر مجھے مولانا صاحب سامنے کھڑے دکھائی دینے لگے۔ میں واپس آگیا اور فیصلہ کیا کہ آدھے گھنٹے کے بعد پھر ادھر آؤں گا جب وہ یہاں سے گھر چلے جائیں گے۔ ٹھیک آدھے گھنٹے کے بعد میں ان کے کھیت میں پہنچا تو مولانا ویسے ہی مجھے سامنے کھڑے دکھائی دے رہے تھے، میں پھر واپس ہوگیا اور دل میں یہ خیال تھا کہ آخر یہ جائیں گے تو کچھ دیر بعد واپس آکر چارہ کاٹوں گا۔ کافی دیر بعد جب میں کھیت کی طرف لوٹا تو سامنے مولانا صاحب مجھے ویسے ہی کھڑے دکھائی دے رہے تھے۔ میں گاؤں واپس آگیا اور مولانا صاحب کے بارہ میں پتہ کیا تو مجھے بتایا گیا کہ وہ تو کل گذشتہ لیہ کے سفر پر روانہ ہوچکے ہیں ، تب سے میں نے یہ تہیہ کرلیا کہ اب کبھی بھی مولانا صاحب کے کھیت کا بُرے ارادے سے رُخ نہیں کروں گا۔ سچ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ آپ دین الٰہی کی حفاظت کریں گے تو اللہ تعالیٰ آپ کے جان ومال کا محافظ بن جائے گا۔ وفات آخر اس ولی صفت شخصیت کے لئے اللہ تعالیٰ کا بلاوا آگیا اور مولانا محمد یحییٰ فیروزپوری رحمۃ اللہ علیہ ۱۰/ رمضان المبارک ۱۴۲۴ھ موافق ۶/ نومبر ۲۰۰۳ء کو داعی ٔاجل کو لبیک کہہ گئے اور اپنے پیچھے ایک لڑکا پانچ لڑکیوں اور ان کی والدہ کو غمزدہ چھوڑا۔ اللہ تعالیٰ ان کی قبر کو منورکرے اور أعلیٰ علیین میں ان کے درجات کوبلند فرمائے۔ آمین! ٭٭
Flag Counter