Maktaba Wahhabi

50 - 64
ہیکل سلیمانی کے گرد اپنے خرافات کا تانا بانا بنا، انہوں نے اپنے مذہبی جنون کا اظہار بھی ہیکل سلیمانی کی تعمیر اور تعمیر نو کے قصوں کے بیان کرنے میں کیا۔ انہوں نے بہت جلد ہی دیگر یہودیوں میں اپنی خرافات کے متعلق جذباتی وابستگی پیدا کرلی، ورنہ یہود میں ہیکل سلیمانی کی مسجد ِاقصیٰ کو گرا کر تعمیر کرنے کی تحریک قدیم اَدوار میں نہیں تھی۔ فری میسن ایک زبردست تحریک تھی جس نے یورپ کے شاہی گھرانوں ، دانش وروں اور اہل سیاست و صحافت، سب کو متاثر کیا۔ برطانیہ کے شاہی خاندان اور امریکہ کے صدور کا اس تحریک سے گہرا تعلق رہا ہے۔ ہندوستان میں جتنے معروف وائسرائے آئے، وہ بھی اس تحریک سے وابستہ تھے۔ صہیونی تحریک کا بانی تھیوڈر ہرزل اس تحریک کا پرجوش رکن رہا تھا۔ خلاصۂ بحث :ایسے وقت میں جب فلسطین کے مسلمان اپنی سیاسی جدوجہد کے نازک دور سے گزر رہے ہوں اور ان پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہوں ، مغربی کنارے پر یہودی اپنا قبضہ مستحکم کرنے کے لئے پختہ فصیل تعمیر کررہے ہوں ، جنین، رملہ اور غزہ میں اسرائیلی ٹینک مسلمانوں کی آبادیوں کو تہس نہس کررہے ہوں ، جناب یاسرعرفات کا ہیڈکوارٹر گرایا جاچکا ہو، ان کو عملاً بے دست وپا کرکے فلسطینی قیادت سے محروم کردیا گیا ہو، حماس کے لیڈروں کو چن چن کر شہید کیا جارہا ہو، بیت المقدس کی بے حرمتی کی جارہی ہو، آئے دن فلسطینی مسلمان، عورتوں اور بچوں کی چیختی چلاتی تصویروں سے اخبارات بھرے پڑے ہوں ، اسرائیلی طیارے شام اور لبنان پر بمباری کررہے ہوں ؛ کیا یہی مناسب موقع ہے جس میں ایک مذہبی گروہ کاآرگن تواتر سے اسرائیلی موقف کا پرچار کرتے ہوئے اُمت ِمسلمہ کے موقف کو باطل ثابت کرنے کی مذموم مہم برپاکرے اور ’ارضِ فلسطین پر یہود کا حق‘ ثابت کرنے کے لئے قرآن وسنت اور تاریخی دستاویز کی من چاہی تاویلات و تعبیرات سے مسلمانوں کے جذبات سے کھیلے۔ آخر آزادانہ تحقیق کے نام پر حقائق کو مسخ کرنے اور مسلمانوں کی دل آزاری کا یہ شرمناک کھیل کب تک کھیلا جاسکتا ہے؟ علمائے حق محض مروّت اور رواداری کے جذبات کے تحت ان دل آزار سرگرمیوں کو کب تک نظر انداز کرتے رہیں گے؟ ان سب سوالوں کے جوابات ہمیں اپنے ضمیر سے پوچھنا چاہئیں ۔ یہ ہم سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔پاکستان میں اسرائیل کو تسلیم کرانے کے لئے برپا کردہ مکروہ مہم کی سرکوبی اور محاکمہ ہر اس مسلمان کا فرض ہے جس کا دل ملت ِاسلامیہ کے غم میں تڑپتا ہے!!
Flag Counter