Maktaba Wahhabi

57 - 63
حافظ مقصود احمد مدیر مرکز ’دعوۃ التوحید‘ کا خطاب حافظ مقصود احمد نے دہشت گردی کی آڑ میں اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کی بین الاقوامی سازشوں کا جائزہ لیتے ہوئے اسلامی فلاحی اداروں کی بندش اور مغربی این جی اوز کی بڑھتی ہوئی مداخلت کا تذکرہ کیا۔ امریکہ کی طرف سے سعودی عرب پر یہ الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ وہ دہشت گردوں کو پناہ دے رہا ہے، یہ اصل میں مدارس، مساجد اور مسلم اقلیات کے خلاف بڑی گہری سازش ہے، کیونکہ سعودی عرب کی حکومت دینی مدارس اور مساجد کی سرپرست ہے جہاں کتاب و سنت کی تعلیم دی جاتی ہے جن کا دہشت گردی سے دور کا بھی تعلق نہیں ، لہٰذا علما کا فرض ہے کہ وہ مغربی ممالک کے اس پروپیگنڈے کی بھی تردید کریں جو اسلامی فلاحی اداروں اور سعودی عرب کے خلاف کیا جا رہا ہے۔ مغربی این جی اوز کی سازشوں سے بھی ہمیں واقف ہونا چاہیے کہ وہ کس طرح اسلامی اقدار کے خلاف اپنے آقاؤں کے اشاروں پر زبانی پروپیگنڈہ اور عملی اقدامات کر رہی ہیں ۔ علماء کرام کی آراء اجتماع سے تقریباً پینتیس ۳۵ علماء کرام نے خطاب کیا۔ اور اپنی مفید آرا اور قیمتی مشوروں سے نوازا۔ جن کا تعلق علماء کی ذمہ داریوں ، خطبا کے اسلوبِ دعوت، اہل حدیث مساجد و مدارس کے ذمہ داران، ذیلی اداروں کے سربراہان اور دیگر تمام اہل حدیث افراد کے ساتھ ہے۔ ہم ان آرا کو اس غرض سے شائع کر رہے ہیں کہ ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے اہلحدیث عوام و خاص اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کے لئے اس سے رہنمائی حاصل کر سکیں ۔ وہ آرا جن کا متعدد علماء نے اظہار کیا : 1. علما کے تحفظ کیلئے وکلا کی کمیٹی تشکیل دی جائے جو کہ علما اہلحدیث پر ناجائز قائم کئے جانیوالے مقدمات کا دفاع کرے۔ کیونکہ بدعات و خرافات اور ملحدانہ افکار ونظریات کی تردید جو کہ علمائے حق کی ذمہ داری ہے۔ اس کے نتیجہ میں مختلف مقامات پر مشکلات کا سامنا پیش آرہا ہے۔ لہٰذا ہر سطح پر علما کے تحفظ کے لئے وکلا کی کمیٹیوں کا قیام عمل میں لایا جائے۔
Flag Counter