Maktaba Wahhabi

55 - 63
سازشوں کا جال بچھا دیتا ہے۔ جس کا ہمیں نقصان زیادہ اور فائدہ نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔ یہ ٹھیک ہے کہ ہم میں سے ہر ایک غلبہ اسلام کی خواہش اور تمنا رکھتا ہے۔ یہ اُمیدیں اورخواہشیں ہیں ۔ہمیں خواہش اورحقیقت کے درمیان فرق سمجھنا ہو گا۔ خواہشات کی بنیاد پر بڑے بڑے دعوے کرنا اہل کتاب کا شیوہ رہا ہے۔ یہ ہمارا وطیرہ نہیں ہوبلکہ ہمیں اپنی حدود میں رہنا چاہیے۔ 3. ہمیں دعوت کے نام پر محض مہم جوئی نہیں کرنی چاہیے بلکہ یہ دیکھنا چاہیے کہ ہماری محنت اور سرگرمیوں کا ثمر کیا ہوگا؟ کیونکہ مثبت نتائج کا تعلق خلوصِ نیت کے ساتھ ہے۔ جو خلوص سے کام کرتا ہے ، اللہ تعالیٰ کی مدد اس کے شامل حال ہوتی ہے اور ایسی دوڑ دھوپ جس کا کوئی نتیجہ نہ ہو اس سے اجتناب کیا جائے کیونکہ جس چیز کا دنیا میں کوئی نتیجہ مرتب نہیں ہو رہا، اللہ تعالیٰ کے ہاں اسے کیا پذیرائی ہوگی؟ دوسری نشست کا صدارتی خطاب: حافظ عبدالرحمن مدنی مدیر اعلیٰ ’محدث‘ حافظ عبدالرحمن مدنی صاحب نے کہاکہ اس سے قبل مختلف مقامات پر علما کے اجتماعات منعقد ہو چکے ہیں ۔ اس اجتماع میں علما کی گفتگو سن کر محسوس ہوا ہے کہ جو احساسات وجذبات یہاں کے علما کے ہیں ، تقریباً یہی جذبات دیگر شہروں کے علما بھی رکھتے ہیں ۔ علما کے مابین رابطہ رکھنے کے لیے دیگر شہروں میں بھی ایسے اجتماعات منعقد ہونے چاہئیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر اُمت ِمسلمہ کے اجتماعات کے لیے راہ ہموار کرنی چاہیے۔ تاکہ وہ اُمت ِمسلمہ کو درپیش مسائل کا حل نکالے کیلئے کوشش کریں ۔ انہوں نے اجتماعات کا ماحاصل چار چیزوں کو قرار دیا : 1. جید علما پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینی چاہیے جس کے سامنے تمام تر جدید مسائل پیش کیے جائیں اور وہ کتا ب وسنت کی روشنی میں ان کے تسلی بخش جوابات دیں ۔ 2. جماعت اہل حدیث کی تمام تر تنظیموں کے مابین اتحادواتفاق کی ضرورت کوشدت سے محسوس کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں کوشش کی جاسکتی ہے بشرطیکہ کوئی ممکن صورت نظر آئے ۔ 3. دعوت کے کام کو مؤثر بنانے کے لیے مختلف مقامات پر اُصولِ دعوت کے کورسز کا اہتمام
Flag Counter