کو ضائع کرنا قتل کے مترادف قرار دیا ہے۔ ٭ یہودی علماء نے بھی کلوننگ کو ایک بے مقصد کام میں قوت کا ضیاع قرار دیا ہے۔ ٭ چند مسلمان علما نے انفرادی طور پر کلوننگ کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے لیکن فتویٰ کی حد تک،مسلمانوں کا اجتماعی پلیٹ فارم نہ ہونے کی بنا پر کلوننگ کے جواز اور عدم جواز کے بارے میں ابھی تک اجتماعی رائے سامنے نہیں آئی۔ انٹرنیٹ پرایک مضمون میں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے کہ مسلمانوں کے ہاں کسی چیز کے جواز اور عدم جواز کے بارے میں ایک مشترکہ دارالافتا نہ ہونے کی بنا پر ایک ہی چیز کے بارے میں مختلف قسم کے فتوے سامنے آجاتے ہیں ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ عالم اسلام کے سرکردہ علما اور محققین پر مشتمل ’دارالافتاء‘ قائم کیا جائے تاکہ اس جدید سائنسی ماحول کی کوکھ سے جنم لینے والے مسائل کے بارے میں امت مسلمہ کی طرف سے تقریباً متفقہ موقف جاری کیا جاسکے۔ کلوننگ سے متعلقہ فقہی سوالات ۱۔ جنین (Embryo) کی تعریف کیا ہے؟ کیا کلوننگ کے بعد اس کی تعریف از سرنو متعین کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی؟ علم الأجنۃکی رو سے (Implantation) کے بعد ۸ ویں مہینے تک کا مرحلہ جنین (Embryo) کہلاتا ہے۔ ۲۔ کیا جنین صرف رحم مادر میں ہوتا ہے؟ اگر مصنوی طریقے سے رحم سے باہر جنین بنایا جائے تو کیا اس کو بھی جنین قرار دیا جاسکتا ہے؟ ۳۔ اگر رحم سے باہر مصنوعی طریقے پر بننے والے جنین پر جنین کا اطلاق ہوگا تو اس کو ضائع کرنے کی صورت میں قتل جنین کے لئے فقہ میں متعین سزا اور دِیت کا اطلاق کیسے اور کس پر ہوگا؟ بیضہ دینے والی عورت پر، جسمانی خلیہ دینے والے مرد یا عورت پر، یا اس سائنسدان پر جو مصنوعی طریقے سے ان خلیوں کو ملا کر جنین بنانے کے بعد اسے ضائع کردیتا ہے یا تجربات میں خود بخود سائنسدانوں کے ہاتھوں ضائع ہوجاتا ہے…؟ ۴۔ کیا رحم سے باہر جنین کے بعض تجربات کیلئے اسے ضائع کرنا قتل کے زمرے میں آتا ہے؟ ۵۔ بالغ ڈی این اے کے طریقے میں اگر عورت کے بیضے سے اسی عورت کے جسم کا خلیہ ملا کر اسی عورت کے رحم میں رکھ دیا جائے گا تو ایسے بچے کا اس عورت کے شوہر سے کیا رشتہ ہوگا؟ ۶۔ کیا ایسا بچہ اپنی ماں کے شوہر کے مال میں حصہ دار ہوسکتا ہے؟ ۷۔ ایسے بچے کا فطری طریقے سے پیدا ہونے والے اپنی ماں کے دوسرے بچوں سے کیارشتہ |