اِصلاحِ معاشرہ شیخ عبداللہ بن محمد المعتاز مترجم: ڈاکٹر عبدالوہاب صدیقی حاشیہ میں شائع کردہ تحریر از پروفیسر اختر حسین عزمی انسان کی فطری کمزوریاں …قرآنِ کریم میں مادّیت کے اس دو رمیں انسان کے وجود پرمادّی حوالے سے بہت کچھ لکھا جارہا ہے لیکن ’انسان‘ پر روحانی پہلو سے توجہ نہیں دی جارہی، نہ اس ضمن میں وحی الٰہی سے فائدہ اُٹھایا جارہا ہے۔یہی وجہ ہے کہ آج کا انسان مادّی طور پر کسی حد تک مطمئن ہوجانے کے باوجود روحانی حوالے سے بہت کھوکھلا اور تشنہ ہے۔ زیر نظر مضمون میں اس پہلو سے لکھے گئے دو مضامین کو بیک مقام شائع کیا جارہا ہے جس میں دو فاضل حضرات نے ایک ہی موضوع پر اپنے اپنے ذوق اور معلومات کے مطابق روشنی ڈالی ہے۔قرآنِ کریم میں انسان کی فطری کمزرویوں اور صفات کو مختلف انداز پر پیش کیا گیا ہے ، یہ دونوں مضامین اسی کا مطالعہ ہیں ۔ پروفیسر اختر حسین عزمی کا تحریر کردہ حاشیہ میں شائع ہونے والا مضمون محدث کو موصول ہوا تھا، انہی دنوں سعودی عرب کی فاضل شخصیت شیخ عبد اللہ معتاز کی بھی اسی موضوع پرتفصیلی تحریر پڑھنے کو ملی، حاشیہ میں شائع کردہ تحریر اگر اس موضوع کا فلسفیانہ اور تفکرانہ تجزیہ پیش کرتی ہے تو متن کی جگہ پر شائع کردہ تحریر میں قرآنِ کریم کی آیات سے جابجا استشہاد کیا گیا ہے اور اس میں ’نقلی‘ انداز واستدلال غالب ہے ، اس حوالے سے دونوں مضامین ایک دوسرے کی تکمیل بھی ہیں ، چنانچہ اسی بنا پر بیک وقت انہیں شائع کیا جارہا ہے تاکہ قارئین ایک کامل بحث سے اِستفادہ کرسکیں ۔ ( حسن مدنی) اِ س مضمون میں ہم قرآنِ مجید سے انسان کی اُن پندرہ صفات اور کمزوریوں کا ذکر کریں گے جو انسانوں میں عام طور پر پائی جاتی ہیں ، مگر اللہ تعالیٰ جس شخص کو اپنے اَحکام کی پیروی اوراپنے رسول کی[1] |