Maktaba Wahhabi

73 - 79
تجزیہ پر مبنی ہے۔ یہ اسلام پسندوں کو ہمیشہ متعصب اور جنگجو تنگ نظر اور اپنے آپ کو روشن خیال غیر جانبداراور ترقی پسند ظاہر کرتے ہیں ۔یہ طبقہ بات کو پردوں میں چھپا کر بالواسطہ مطلب براری کی صہیونی طریقہ کار میں یدطولیٰ رکھتا ہے اس طرح کے دانشور اپنے الحاد ، مذہب دشمنی ، پاکستان دشمنی اور عوام دشمنی اور عوام دشمنی کو دجل و فریب کےغلاف میں لپیٹ کر بیان کرتے ہیں ان کی اکثریت کسی نہ کسی سیکولر تنظیم کی تنخواہ ادارہے یہ طبقہ اپنے اثرات کے اعتبار سے غالباً سیکولر طبقوں میں سب سے زیادہ خطرناک ہے راقم الحروف کے نزدیک خالد احمد اس طبقہ کے نمائندترین اور معروف ترین فرد ہیں موصوف"فارن سروس "کوچھوڑ کر عرصہ دراز سے صحافت کے پیشہ سے وابستہ ہیں انگریزی اخبارات"فرنٹیر پوسٹ اور "دی نیشن"کے ایڈیٹر رہ چکے ہیں ایک وقت تھا کہ یہ پاکستان کی انگریزی صحافت میں مہنگے ترین صحافی سمجھے جاتے تھے خالد احمد سکبند قادیانی ہیں سیکولرازم کے نام پرقادیا نیت کے مقاصد کو جس فنکارانہ چابک دستی سے اس شخص نے آگے بڑھایا شاید ہی کسی اور صحافی نے ایسا کیا ہو۔سیکولر حلقوں میں خالد احمد کو اونچے درجہ کا دانشور سمجھا جا تا ہے اردو صحافت کو بھی موصوف منہ مارتے رہے ہیں "آج کل"کے نام سے ہفت روزہ نکالتے تھے جو کامیاب نہ ہو سکا ۔آج کل نجم سیٹھی کے"دی فرائیڈے ٹائمز" میں لکھتے ہیں ۔مگر قابل اعتماد ذرائع کے مطابق اس کا بھاری مشاہرہ عاصمہ جہانگیرکے انسانی حقوق کمیشن سے وصول کرتے ہیں ۔کچھ عرصہ پہلے ان کے کالموں پر مبنی ایک ضخیم کتاب انحرافات کے نام سے چھپی ہے۔ یہ کتاب پاکستان کے سیکولر طبقہ کی فکر کا نچوڑ ہے اپنے مضامین میں خالد احمد بار ہا اسلامی سزاؤں کو جدید دور میں ناقابل عمل اور غیر موزوں قراردے چکے ہیں قانون توہین رسالت کے خلاف جتنے مضامین ان صاحب کے قلم سے نکلے ہیں شاید ہی اس جنونی جذبے کے ساتھ کسی اور سیکولر صحافی نے تحریر کئے ہوں گے۔ پاک انڈیا پیپلز فورم کے پر دھان دانشوروں میں ان کا شمار ہو تا ہے مسئلہ کشمیر پر ان کا موقف وہی ہے جو گزشتہ دنوں این جی اوز کی بیگمات ظاہر کرتی رہی ہیں اسلامی نظام کے نفاذ کی ہر تحریک کی مخالفت یہ اپنا ایمان سمجھتے ہیں مغربی تہذیب کو پاکستان میں متعارف کرانا ان کی صحافتی جدو جہد میں شامل ہے پاکستان میں سیکولر ازم کے انتھک اور مستقل مزاج مبلغ سمجھتے جاتے ہیں رنگا رنگ ثقافتوں کے نام پر پاکستان میں سیکو لر افراد کا جو گروہ صوبہ پرستی اور پاکستان کی سالمیت کے خلاف کام کر رہا ہے خالد احمد اس کے ہر اول دستہ میں شامل ہے۔ علماء اور دینی طبقہ سے اس ،لبرل،اور رواداری کادرس دینے والے دانشور کو شدید کدورت اور نفرت ہے۔ یہ ان پر برسنے اور ان کی تذلیل کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے پاکستان میں صہیونی لابی کے سر مائے سے کام کرنے والی این جی اوز پراپیگنڈہ کے لیے جن صحافیوں کے قلم کا سہارا لیتی ہیں خالد احمد ان میں نمایاں ترین قلمکار ہیں خالد احمد پاکستان کے اٹیمی پروگرام کے شدید مخالف ہیں اور یہ بات سیکولر افراد کی اکثریت میں قدر مشترک ہے۔ خالد احمد جہاد کے کتنے خلاف ہیں اس کا اندازہ ان کے مضمون کے عنوان "جہاد سے جرائم کی نمود"سے
Flag Counter