عقیدہ و منہج عقیدہ توحید کے مخالف اعمال جمشید سلطان اعوان [1] إن الحمد للّٰه،ونحمده، ونستعينه، ونستغفره. ونعوذ باللّٰه من شرور أنفسنا، ومن سيئات أعمالنا. من يھده الله؛ فلا مضل له ومن يضلله فلا هادي له. وأشھد أن لا إله إلا اللّٰه، وحده لا شريك له، وأشھد أن محمداً عبده ورسوله. أما بعد: دین اسلام ایک عمارت کی مانند ہے اور اس کے پانچ ستون ہیں جن میں سب سے پہلا ستون عقیدہ توحید ہے جو ان ستونوں میں بنیادی حیثیت کا حامل ہے جس کے لئے یہ کائنات بنائی گئی اوریہی جن وانسان کی تخلیق کا مقصد بھی ہے اس عقیدہ توحید کی معرفت انسان کے لئے اہم ترین ہے جس سے لاعلمی انسانوں کے لئے موت کی حیثیت رکھتی ہے ۔ بلاشبہ اسلام کے کلمہ توحید کا پہلا جملہ عقیدہ توحید کی تعلیم دیتا ہے اور اس میں دو باتوں کی طرف توجہ دلائی گئی ہے اگر ہم غور کریں تو ’’لا الہ الا اللہ ‘‘ میں نفی اور اثبات پوشیدہ ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ اللہ تعالی کو اپنا معبود ماننے سے پہلے تمام معبودان باطلہ کا انکار لازم ہے جو کہ شرک کی نفی ہے اسی کلمہ سے ہمیں تعلیم دی جارہی ہے کہ توحید کے اقرار کےساتھ شرک کی تمام اقسام کا انکار بھی لازم ہے نیز جس طرح توحید کو جاننا واجب ہے اسی طرح شرک کا جاننا اور اس کا انکار بھی واجب اور لازم ہے۔ ذیل میں ہم عقیدہ توحید کے منافی امور اور توحید میں خلل واقع کرنے والے شرکیہ اعمال کا مختصرا ذکر کریں گے تاکہ ایک مسلمان ان کی |