واقعہ نمبر ۱۹: ایک عورت کو اکثر و بیشتر خفقان کی شکایت ہوجاتی۔ وہ اپنے ہاتھ سے دل تھام کر کھڑی ہوجاتی تین بار (بسم اللہ) کہتی پھر ’’أَعُوْذُ بِعِزَّۃِ اللّٰہِ وَقُدْرَتِہِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ وَأُحَاذِرُ‘‘ سات بار پڑھتی، اس کے بعد ’’أَللّٰھُمَّ رَبَّ النَّاسِ أَذْھِبِ الْبَأْسَ أَنْتَ الشَّافِیْ، لَا شِفَائَ إِلاَّ شِفَآؤُکَ، شِفَائً لَا یُغَادِرُ سَقَمًا‘‘… تین بار۔ اس طرح اس کی تکلیف ختم ہوجاتی۔ واقعہ نمبر ۲۰: ایک انیس سالہ نوجوان کے دماغ سے اچانک خون جاری ہوگیا۔ آپریشن کیا گیا اور کامیاب بھی رہا، مگر نوجوان کو کوئی افاقہ نہ ہوا۔ اس کی یہی حالت ایک مہینہ باقی رہی۔ کسی نے اس کے والد کو مشورہ دیا کہ دَم کرنے والے کو بلائیں۔ اس کے والد نے ایک شیخ کو بلایا جو ہر روز مسنون دَم کرنے لگے، اسے افاقہ تو ہوگیا مگر حرکت کے قابل نہ تھا اور نہ بات چیت کرسکتا تھا۔ یہ رقیہ مسلسل جاری رہا یہاں تک کہ بولنے بھی لگا مگر ابھی اس کی عقل ٹھکانے نہ تھی۔ بہرحال دَم پر مداومت جاری رہی اور دھیرے دھیرے وہ چلنے پھرنے کے قابل بھی ہوگیا۔ اس طرح اللہ کے فضل سے مکمل شفا مل گئی۔ واقعہ نمبر ۲۱: ایک پندرہ سالہ لڑکی کے سر میں درد ہونے لگا، اس کے ماں باپ اس مرض سے حیرت زدہ تھے کیونکہ ٹیسٹ کے نتیجہ سے معلوم ہوتا تھا کہ وہ بالکل تندرست |