Maktaba Wahhabi

121 - 131
ہوگیا۔ اس کی حرارت بہت زیادہ بڑھ گئی۔ مسکراہٹ ختم ہوگئی۔ چہرے کی تازگی ماند پڑگئی اور اس کی حرکت و نشاط ختم ہوگئی… اسے اسپتال لے گئے۔ کئی ٹیسٹ ہوئے۔ اس کے گھر والوں سے ہسپتال میں داخل کرنے کے لیے کہا گیا تاکہ ضروری چیک اپ ہوسکے، ماں بے قراری سے نتیجہ کی منتظر تھی۔ ڈاکٹر نے اسے بتایا کہ: بیماری خون میں ہے۔ خون کے نمونے کا کئی طرح سے چیک اپ کرایا گیا۔ اس کے بعد ڈاکٹر نے بتایا: تمہارا بیٹا خون کے کینسر میں مبتلا ہے۔ کیمیاوی اجزاء سے علاج شروع کیا۔ بچہ تھوڑا سا ٹھیک ہوا مگر چند دنوں بعد بچے کی پہلی حالت پھر لوٹ آئی اور کینسر کے جراثیم پھر پھیلنے لگے۔ ماں نے دوسرے اسپتالوں کا دروازہ کھٹکھٹایا… اسی دوران کسی شیخ کے متعلق سنا کہ لوگوں پر قرآن پڑھتے ہیں۔ ان کے پاس گئی۔ وہ تین ہفتہ برابر اس اس بچہ پر پڑھتے رہے… اس مدت کے ختم ہونے کے بعد دوبارہ بچہ کو اسپتال لے گئی۔ چنانچہ دوبارہ چیک اپ ہوئے۔ ڈاکٹروں نے اس سے کہا کہ اب کینسر کا کوئی اثر باقی نہیں ہے۔ واقعہ نمبر ۴: ایک اسپتال میں فطری رضاعت کے متعلق سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ خاتون ڈاکٹر نے فطری رضاعت کی اہمیت اور اس کے فوائد کی تشریح، ماں اور بچہ کے لیے اس کے فوائد بیان کیے۔ محفل میں موجود خواتین میں سے ایک عورت کھڑی ہوئی، اپنی چھوٹی بچی کو اوپر اٹھایا اور کہا: رضاعت کے فوائد کی یہ بچی سب سے بڑی مثال ہے۔ یہ اپنی بہنوں میں اکیلی ہے جسے میں نے اپنے پستان سے دودھ پلایا ہے۔
Flag Counter