Maktaba Wahhabi

118 - 131
محافظت کے طریقوں کا خیال رکھیں۔ کیونکہ یہ بات آدمی کے لیے مناسب نہیں کہ ایک طرف تو اپنا علاج کرے اور دوسری طرف سے اسے بیمار کرے۔ خصوصی طور سے اس وقت جب کہ واجبات کی ادائیگی ترک کئے ہوئے ہوا ور بعض معاصی کا مرتکب ہو اور بہت سی اطاعتوں میں کوتاہ ہو۔ مسلمان کو یہ باتیں پیش نظر رکھنی چاہئیں۔ ششم: مسلمان پر ضروری ہے کہ علاج کرتے ہوئے تمام امراض اور ان کی تکلیفوں پر صبر کرے۔ اللہ سے اجر و ثواب کی امید رکھے۔ یہی نیت اس کی ہمیشہ ہمیشہ رہے۔ اور نظر سے اوجھل نہ ہونے دے، کیونکہ حدیث میں ہے: ((مَا یُصِیْبُ الْمُسْلِمَ مِنْ نَصَبٍ وَلَا وَصَبٍ وَلَا ھَمٍّ وَلَا حَزَنٍ وَلَا أَذًی وَلَا غَمٍّ، حَتَّی الشَّوْکَۃِ یُشَاکُھَا، إِلَّا کَفَّرَ اللّٰہُ بِھَا مِنْ خَطَایَاہُ۔)) [1] ’’جب بھی کسی مسلمان کو کوئی تکلیف، مشقت، غم و ملال لاحق ہوتا ہے، یہاں تک کہ اگر کانٹا بھی اسے چبھتا ہے تو اسے اللہ تعالیٰ اس کے گناہوں کا کفارہ بنا دیتا ہے۔‘‘ اسی طرح اس دعا کی تکرار بھی نہیں بھولنا چاہیے۔ ﴿اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ، اَللّٰہُمَّ اَجَرْنِیْ فِیْ مُصِیْبَتِیْ وَاخْلُفْ لِیْ خَیْرً ا مِنْھَا
Flag Counter