ہاتھ میں ہے۔ اسی وقت اور اسی طریقہ پر نازل فرماتا ہے جس طرح چاہتا ہے۔ اس لیے ہمیں صبر اور ثابت قدمی سے کام لینا چاہیے اور یہ شرعی دَٰم اور جھاڑ سے علاج کے وقت اس کی منفعت میں جلدی نہیں کرنی چاہیے۔ جس طرح وہ مریض سالوں سال صبر کرتے اسپتالوں اور پرائیویٹ ڈسپنسریوں میں علاج کروانے پر حد سے زیادہ مال خرچ کرتے ہیں۔ اور اندرون و بیرون ممالک کا سفر کرتے ہیں۔ چہارم: گذشتہ صفحات میں تمام امراض میں رقیہ کی منفعت کے متعلق جو باتیں ہم نے ذکر کی ہیں ان واقعات سے ان کی تصدیق ہوتی ہے۔ ہم نے دیکھا کہ بیماریاں نفسیاتی ہوتی ہیں۔ روحانی، دائمی، جسمانی، یا بظاہر جسمانی اور جلدی بیماریاں ہوتی ہیں اور ان تمام امراض میں الحمد اللہ دَم کارگر ہوتا ہے۔ (بعض مثالیں عنقریب آئیں گی)۔ اس سے تمام لوگوں کے فری علاج الٰہی سے مستفید ہونے کی تشجیع ہوتی ہے۔ اور اللہ ہی کے لیے تعریف ہے کہ اس نے اس میں تمام امراض کے لیے علاج بنایا۔ اطباء کتنا بھی ثابت کریں کہ یہ جسمانی امراض ہیں، اس سے شفاء کے لیے دَم جھاڑ کا کوئی دخل نہیں۔ یا خود آپ کے دل میں اس قسم کی بات آئے یا کسی اور ڈھنگ سے آپ سے کہی جائے۔ پنجم: شرعی دَم جھاڑ سے بہترین اور افضل نتیجہ برآمد ہو اس کے لیے مسلمان مرد و عورت پر ضروری ہے کہ حفاظتی اسباب اور شروع کتاب میں ذکر کردہ |