| رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ وَالتِّرْمِذِیُّ[1] (صحیح) حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نیا کپڑا پہنتے خواہ کُرتا‘ پگڑی یا چادر اس کا نام لے کر یہ دعا فرماتے((یا اللہ! ہر طرح کی تعریف تیرے ہی لئے ہے کہ تونے ہی مجھے یہ کپڑا پہنایا ہے میں تجھ سے اس کپڑے کی اور جس شخص کے لئے بنایا گیا ہے اس کی خیروبرکت کا سوال کرتا ہو اور اس کپڑے کے شر اور جس(شخص)کے لئے یہ بنایا گیا ہے اس کے شر سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔))اسے ابوداؤد اور ترمذی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 228 نیا پھل دیکھ کر یہ دعا پڑھنی چاہئے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم کَانَ یُؤْتٰی بِاَوَّلِ الثَّمَرِ فَیَقُوْلُ ]اَللّٰہُمَّ بَارِکْ فِیْ مَدِیْنَتِنَا وَ فِیْ ثِمَارِنَا وَ فِیْ مُدِّنَا وَ فِیْ صَاعِنَا بَرَکَۃٌ مَعَ بَرَکَۃٍ))ثُمَّ یُعْطِیْہِ اَصْغَرَ مِنْ یَحْضُرُہٗ مِنَ الْوَالِدَانِ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس نیا پھل لایا جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے((یا اللہ! ہمارے شہر‘ ہمارے پھل‘ ہمارے مد اور صاع(وزن کے پیمانے)میں برکت عطا فرما برکت پر برکت۔))پھرآپ صلی اللہ علیہ وسلم وہ پھل مجلس میں موجود سب سے چھوٹے بچے کو دے دیتے۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 229 غصہ دور کرنے کے لئے اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ پڑھنا چاہئے۔ عَنْ سَلَیْمَانَ بْنِ صُرَدٍ رضی اللّٰه عنہ رَجُلاً مِنْ اَصْحَابِ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ اِسْتَبَّ رَجُلاَنِ عِنْدَ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم فَغَضِبَ اَحَدُہُمَا فَاشْتَدَّ غَضَبُہٗ حَتّٰی اِنْتَفَخَ وَجْہُہٗ وَ تَغَیَّرَ فَقَالَ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم((اِنِّیْ لاََعْلَمُ کَلِمَۃً لَوْقَالَہَا لَذَہَبَ عَنْہُ الَّذِیْ یَجِدُ))فَانْطَلَقَ اِلَیْہِ الرَّجُلُ فَاَخْبَرَہٗ بِقَوْلِ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم وَ قَالَ : تَعَوَّذْ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ فَقَالَ اَتَرَی بِیْ بَاسٌ أَمَجْنُوْنٌ اَنَا اِذْہَبْ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ [3] صحابی رسول حضرت سلیمان بن صرد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دو آدمی گالم گلوچ |