عرض مترجم
امام ابن حزم رحمہ اللہ علىہ كى شخصىت علمى حلقوں مىں تعارف كى محتاج نہىں ہے تاہم اردو خواں طبقہ مىں بطور خاص اور دىگر اہل علم كے ہاں بالعموم پىش نظر كتاب كے حوالے سے انہىں پہچاننے والوں كى تعداد بہت كم ہے۔
ىہ مختصر كتاب امام موصوف كے انداز فكر، نظرىۂ حىات و كائنات اور ان كى نجى و معاشرتى زندگى كى آئىنہ دار ہے۔ اس كتاب مىں انھوں نے اپنى ذہانت و فطانت، ہمہ گىرىت و جامعىت اور علمى سوچ و بچار كے انمٹ نقوش ، خوشى و غم كے مواقع پر اپنا طرز عمل، نشست وبرخاست كےمتنوع اسالىب ، كامىابى و ناكامى كے اسباب و علل ، بچپن اور شباب كى كچھ ىادىں، عمر رسىدگى اور بڑھاپے كے فكرى نتائج و ثمرات اور معاشرے كے نشىب و فراز آئندہ نسلوں كو آگاہ كرنے كے لىے رقم كىے ہىں ۔ گوىا ىہ كتاب ان كے عمر بھر كے ذاتى تجربات و مشاہدات اور فكرى كاوشوں كا خلاصہ ہے۔
اس كتاب مىں امام ابن حزم رحمہ اللہ علىہ كا بنىادى موضوع اصلاح اخلاق اور معاشرتى رواىات كا تجزىہ ہے۔ اِصلاح اَخلاق كے موضوع پر تصنىف و تالىف كے عام طور سے دو انداز رائج ہىں:
1۔ اىك انداز ہمارے قابل فخر اَسلاف نے اپناىا ہے جس مىں آىات قرآن مجىد، احادىث نبوىہ اور سلف صالحىن كے طرز زندگى مىں سے منتخب مواد جمع و ترتىب كے بعد قارئىن كے سامنے پىش كىا جاتا ہے۔ ىہ انداز امام بخارى (ت: 256ھ) كى ’’الادب المفرد ‘‘ امام ترمذى (ت: 279ھ) كى ’’شمائل ترمذى ‘‘ اور حافظ ابن ابى
|