Maktaba Wahhabi

90 - 244
صدر دروازہ کے سامنے کی دیوار توڑ کر محاصرہ سے نکلئے اور مکہ معظمہ تشریف لے جائیے۔ اگر یہ بھی پسندنہ ہو پھر شام چلے جائیے وہاں کے لوگ وفادار ہیں، آپ کا ساتھ دیں گے۔ پیکراستقلال حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا:میں مسلمانوں کے ساتھ جنگ نہیں کر سکتا۔ مجھے یہ منظور نہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کا خلیفہ ہو کرامت کا خون بہاؤں۔ میں وہ خلیفہ نہ بنوں گا جو امت محمدیہ میں خوں ریزی کی ابتداء کرے۔ میں مکہ معظمہ میں بھی نہیں جا سکتا، کیونکہ میں نے اپنے آقا محمد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) سے یہ سنا ہے کہ قریش میں کوئی آدمی حرم محترم میں فتنہ وفسادکرائے گا، اس پر آدھی دنیا کا عذاب ہو گا۔ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی اس وعید کا کبھی مورد نہیں بن سکتا۔ باقی رہا شام کا ارادہ تو میرے لئے کس طرح یہ ممکن ہو سکتا ہے کہ میں اپنے دار ہجرت اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے پڑوس کی نعمت کو پش پشت ڈال دوں اور محمد مصطفی (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی ہمسائے گی ترک کر دوں۔ حالات اور زیادہ نازک ہو گئے تو آپ نے ابو ثور الفہی سے دردمندانہ ارشاد فرمایا: ’’مجھے اپنے پروردگارسے بہت بڑی امیدیں ہیں اور میری دس امانتیں اس کی بارگاہ میں محفوظ ہیں۔ 1۔میں اسلام میں چوتھامسلمان ہوں۔ 2۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے مجھ سے اپنی صاحبزادی کا نکاح کیا۔ 3۔ ان کا انتقال ہو گیا تودوسری صاحبزادی نکاح میں مرحمت فرمائی۔
Flag Counter