Maktaba Wahhabi

82 - 244
کو مقرر کر دیا۔ 2۔ تمام صوبوں میں اصلاح حال کے لیے تحقیقاتی وفد روانہ کئے۔ 3۔ اعلان کیا گیا کہ حج کے موقع پر تمام لوگ اپنی شکایات پیش کریں، تدارک کیا جائے گا۔ مفسدین کی مدینہ پر یورش مفسدین کو اصلاح منظور نہ تھی، اس لئے انہوں نے ٹھیک اس وقت جبکہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ اصلاح کی کوشش فرما رہے تھے، الگ الگ پارٹیاں بنا لیں اور اپنے آپ کو حاجی ظاہر کر کے مدینے کی طرف کوچ کر دیا۔ جب یہ لوگ شہر کے قریب پہنچے تو وہاں ایک حملہ اور فوج کی شکل اختیار کر کے طرح اقامت ڈال دی۔ جب حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کواس مظاہرے کا علم ہوا تو آپ نے حضرت طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت سعدبن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو باری باری ان کے پاس بھیجا اور ترغیب دی کہ تمام مظاہرین اپنے اپنے علاقوں میں واپس چلے جائیں، تمام جائز مطالبات جلد پورے کر دئیے جائیں گے۔ تمام معاملات پرمسجدمیں غور کیا گیا۔ طلحہ بن عبید اللہ کھڑے ہوئے اور انہوں نے نہایت سخت الفاظ میں حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے گفتگو کی۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی طرف پیغام آیا کہ آپ عبداللہ بن ابی سرح کوجس پر صحابہ رضوان اللہ علیہم کے قتل کا الزام ہے کیوں مصر کی امارت سے الگ نہیں کر دیتے ؟جب حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بھی اس خیال کی تائید
Flag Counter