Maktaba Wahhabi

81 - 244
اس لئے انہیں بدعت نہیں کہا جا سکتا۔ 5۔ مصری وفد کے حالات ابھی بیان کیے جائیں گے۔ گورنروں کی کانفرنس جب حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ان شورشوں کا علم ہوا تو انہوں نے تمام صوبوں کے گورنروں کو جمع کر کے رائے طلب کی۔ گورنروں کی اس کانفرس میں حضرت موصوف کوحسب ذیل مشورے دئیے گئے۔ عبداللہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ:۔ کسی ملک پر فوج کشی کر کے لوگوں کو جہاد میں مصروف کر دینا چاہیے۔ شورش از خود رفتہ ہو جائے گی۔ امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ:۔ ہر صوبے کا گورنر اپنے صوبے کوخودسنبھالے۔ عبداللہ بن سعدرضی اللہ تعالیٰ:۔ روپیہ دے کر شورش پسندوں کی حرص پوری کر دی جائے۔ عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ:۔ آپ عدل کریں ورنہ مسندخالی کر دیں۔ لیکن جب کانفرس منتشر ہو گئی تو عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے معذرت کی اور کہا:مفسدین کا اعتماد حاصل کرنے کے لئے وہ رائے پیش کی تھی، اب میں ان کی ہر سازش سے آپ کو مطلع کرتا رہوں گا۔ گورنرکانفرس کے بعد حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے تمام معاملات پر خود غور کیا اور اس کے لیے تین اقدام کیے :۔ 1۔ گورنر کوفہ سعدبن العاص رضی اللہ تعالیٰ کو معزول کر کے حضرت ابوموسی اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ
Flag Counter