ریزیاں شروع کر دی تھیں۔ غیر مطمئن عناصر کی تنظیم سب سے پہلے کوفہ میں انقلابی اثرات ظاہر ہوئے اور اشتر نخعی نے لوگوں میں یہ خیال پھیلایا کہ ازروئے اسلام کوئی حق نہیں ہے کہ چند قریش تمام دنیائے اسلام کو اپنا غلام بنائے رکھیں چونکہ عام مسلمانوں نے ممالک فتح کئے ہیں۔ اس لئے وہ سب امارت کے مستحق ہیں۔ غیر عربی عناصر نے اشتر نخعی کی تلقین کوبڑی تیزی سے قبول کیا۔ ایک سازشی پارٹی بنا لی گئی اور سعیدبن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ گورنر کوفہ کے خلاف پراپیگنڈہ شروع کر دیا۔ گورنر نے اپنے بچاؤ کے لئے حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی منظوری لے کراس انقلابی پارٹی کے دس لیڈروں کو شام کی طرف جلاوطن کر دیاجس کا نتیجہ یہ ہوا کہ بصرہ میں بھی ایک انقلابی پارٹی پیدا ہو گئی۔ کوفہ اور بصرہ میں جو کام اشتر نخعی نے کیا تھا، عبداللہ بن سبامصرمیں اس کا بیڑا اٹھا چکا تھا جب عبداللہ بن سباکوجوایک یہودی النسل نومسلم تھا۔ بصرہ اور کوفہ کی سازشی پارٹیوں کا حال معلوم ہوا تو بے حد خوش ہوا اور اس نے بہت ہی تھوڑی محنت سے ان تمام پارٹیوں کو منظم کر کے اس امر پر آمادہ کر لیا کہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کومسندخلافت سے معز ول کر کے بنی امیہ کی طاقت کو توڑا جائے۔ اس نے اپنے مبلغ ہر طرف پھیلا دیئے۔ یہ لوگ دینداری اور مولویت کا لبادہ پہن کر پہلے عام مسلمانوں کا اعتماد حاصل کرتے تھے۔ پھر انہیں حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ان کے |