1۔ بنی امیہ اور بنی ہاشم میں نفاق ہاشمی لوگ اپنے آپ کورسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کا وارث سمجھتے تھے اور خاندانی رقابت کے ماتحت یہ صورت حالات انہیں کچھ زیادہ پسندیدہ معلوم نہ ہوتی تھی کہ بنی امیہ کے سردارکابیٹارسول ہاشمی کے دین و حکومت کا امام ہو۔ 2۔ قریش اور غیر قریش میں نفاق مسلمانوں کی تعداد بہت بڑھ گئی تھی۔ غیر قریش قبائل نے فتوحات اسلامی میں قریش کے دوش بدوش کام کیا تھا، انہیں یہ گوارا نہ تھا کہ افسری کا تاج صرف قریش ہی پہنے رہیں۔ 3۔ عرب اور غیر عرب میں نفاق: اسلام کی شعاعیں روم، شام اور مصر تک پھیل چکی تھیں۔ یہودی، مجوسی، عیسائی ہزارہا کی تعداد میں حلقہ اسلام میں داخل ہو چکے تھے اور مساوات اسلامی کے نظریہ کے ماتحت اپنے آپ کوا ہل عرب کے مساوی کہتے تھے۔ انہیں عربوں کی ترجیح گوارا نہ تھی۔ مختصر یہ کہ بنی ہاشم کا دل بنی امیہ سے متحد نہ تھا۔ عام عرب قریش کے اقتدارسے جلتے تھے۔ تمام عجمی عربوں کے اقتدارپرحسدکرتے تھے، یعنی حکومت کے اعلی، درمیانی اور ادنی طبقوں میں حسب مدارج نفاق و اختلاف اور حسدورقابت نے اپنی تخم |