Maktaba Wahhabi

76 - 244
گیا۔ اس انقلاب کی اصل وجہ صرف ایک تھی اور وہ یہ ہے کہ صحابہ کرام (رضی اللہ تعالیٰ عنہم)کی وہ مبارک جماعت جس نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے چہرہ مبارک کی روشنی میں زندگی اور اتحاد کے سبق سیکھے تھے، اس دنیاسے رخصت ہو رہی تھیں اور وہ نئی نسلیں جو جواس با خدا جماعت کی وارث ہوئیں۔ تقویٰ اور اتحاد میں ان کی وارث نہ تھیں۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے صحابہ کی سب سے بڑی فضیلت یہ تھی کہ ان کا جینا اور مرنا محض اللہ کے لئے تھا چونکہ وہ غرض سے خالی تھے، اس لئے وہ نفاق و اختلاف سے بھی خالی تھے لیکن اب جونئی نسلیں میدان میں آئیں، وہ اس درجہ بے نفس اور بے غرض نہ تھیں اور اسی واسطے ان میں اختلاف و انتشار کا رنگ بھی نمایاں تھا اور اقتدار و مفاد کی طلب بھی موجود تھی۔ دلوں پر توحید کا رنگ جس قدر زیادہ ہو گا، وہ اسی قدر کھوٹ، خیانت، غرض اور نفاق سے پاک ہوں گے اور وہ دل جو غرض اور نفاق سے پاک ہوں گے، بے تکلف متحد بھی ہو جائیں گے لیکن صحابہ رضوان اللہ علیہم کی اولادوں میں توحید کا جذبہ گھٹا تو غرضیں بڑھ گئیں اور جس قدر غرضیں بڑھیں، اسی قدر دلوں میں تفاوت پیدا ہو گیا اور اسی تفاوت قلوب کا آخری نتیجہ یہ ہوا کہ چند ہی سالوں میں خلافت نبوی اور امارت اسلامی کے قلعے پارہ پارہ ہو گئے۔ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانہ میں نفاق کی تین تحریکیں پیدا ہوئیں۔
Flag Counter